|

وقتِ اشاعت :   April 2 – 2021

کوئٹہ: بلو چستان نیشنل پارٹی کے مرکز ی سیکر ٹری جنرل ڈاکٹر جہانزیب جما لد ینی نے کہا ہے کہ بلو چستان کو تقسیم کر نے کی کسی صورت اجا زت نہیں دیں گے چاہے اس کیلئے سب کچھ تیس نیس ہو جائے جنو بی اور شمالی بلو چستان کی بات کر نے والے غلطی پر ہیں جب انہیں احسا س ہو گا تو پہلے کی طرح اس فیصلے کو واپس لے لیں گے۔

مرکزصوبے کو گڈ گور ننس نہیں دے رہا ملک کے سب سے زیا دہ رقبے والے صوبے کو کیا رقبے کے لحاظ سے تقسیم کیا جائے گا ملک کے امیر ترین صوبے کی حالت زار یہ ہے کہ ملازمین سڑکوں پربیٹھے ہیں صوبائی حکومت ان کے مسائل خو شفاف طریقے سے حل کر کے مرکز کے زمے جو قرض ہے اسے صوبے پر خرچ کیا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفر نس کر تے ہوئے کیا۔ اس مو قع پر ایم پی اے زینت شاہوانی، مو سیٰ بلوچ، غلام نبی مری سمیت دیگر بھی مو جود تھے ڈاکٹر جہانزیب جما لدینی نے کہا کہ اس ملک میں یہ ریت رہی ہے کہ جب سے مر کز میں حکومت بنی اس میں کمز و ری نظر آئی اب بلو چستان کو جنو بی اور شما لی صوبوں میں تقسیم کر نے کی با تیں کی جا رہی ہیں۔

کیا بلو چستان کو رقبے کے لحاظ سے دوصوبوں میں تقسیم کیا جائے گا اسلام آباد میںجو لوگ ٹائی اور کورٹ پہن کر بیٹھے ہیں اس کے فیصلے ہمیشہ غلط ثابت ہو ئے ہیں انہوں نے کہا کہ کیا لوگ بلو چستان کو اقتدار اعلیٰ سے الگ کر نا چا ہتے ہیں حالا نکہ صوبے کے اقتدار میں اسی سر زمین کے وارث ہیں جام کما ل خان ، سر دار یار محمد رند ، نواب مگسی اور دیگر ہما رے لئے مقدم ہیں ۔

بلو چستان کو اقتدار اعلیٰ سے الگ کیا گیا تو یہ گلے پڑ جائے گا ایسی چیزوں کو حو صلہ افزائی نقصان دہ ہو گی انہوں نے کہاکہ بی این پی کی اپنی پا لیسی ہے کہ بلو چستان میں بسنے والے لوگ سب بلو چستانی ہیں یہ ہما رے وجود کو ختم کر نے کے در پے ہیں ہم ایسا نہیں ہو نے دیں گے مو جود ہ صوبائی حکومت اور مر کزمیں صوبے کے نمائند وں کی کوشش ہو نی چاہیے کہ صوبہ متحد رہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے امیر ترین صوبے کی حالت آج یہ ہے کہ بے روز گار ی عام ہے صحت اور تعلیم سمیت دو سرے ادا رے زمین کی گہرائی میں چلے گئے ہیں ملازمین تنخوائوں میں اضا فے کیلئے احتجاج پر ہیں اندرون صوبہ ایک ڈیڑ ھ گھنٹے سے زائد بجلی نہیں دی جا تی ابھی تو کوئی ٹا ور نہیں گرا اور نہ ہی گر می ہے اگر مئی میں کوئی ٹا ور گر گیا تو یہ مہینوں اسے نہیں بنائیں گے۔


پا نی بجلی نہ ہو نے کی وجہ سے زمین دار بھی احتجاج پر ہیں سیند ک ، ساحل سمندر گیس اور دیگر و سائل سے آپ مستفید ہو رہے ہیں ہم چا ہتے ہیں کہ صوبے کے جتنے قر ضے قر ضے مر کز کے زمے ہیں صوبے پر خر چ کئے جائیں انہوں نے حیرانگی کا اظہار کر تے ہوئے ہا کہ ہر سال بجٹ کے پیسے لپس کر جا تے ہیں ۔

عین تنخوائوں کی ادا ئیگی کیلئے کچھ نہیں صوبائی حکومت ملازمین کے مسائل شفاف طریقے سے حل کر ے انہوں نے کہاکہ سینٹ الیکشن میں ساجد ترین کو کم ووٹ پڑ نے پر افسوس ہے اس سلسلے میں جو کمیٹی بنائی گئی ہے اسکی رپورٹ کو عوام کے سامنے لائیں گے ۔