کوئٹہ: جونیئر ٹیچرز ایسوسی ایشن بلوچستان کی جانب سے بھوک ہڑتال 18ویں میں داخل ، ایسوسی ایشن کے صدر محمد یوسف خان کاکڑ کی حالت غیر ہونے پر بے ہوشی کی حالت میں سول ہسپتال منتقل کردیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق جونیئر ٹیچرز ایسوسی ایشن بلوچستان کی جانب سے اساتذہ کے مطالبات 50فیصد پروموشن کوٹے ، گریڈ 9کے اساتذہ کو گریڈ 14اور گریڈ 14کے اساتذہ کو گریڈ 16میں پروموٹ کرنے سمیت دیگر کے حق میں بھوک ہڑتال 18ویں روز بھی جاری رہا ، اس دوران بھوک ہڑتال پر بیٹھے جونیئر ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر محمد یوسف کاکڑ کی حالت غیر ہوگئی جسے بے ہوشی کی حالت میں سول ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
جہاں انہیں طبی امداد دی گی ۔ اس موقع پر کیمپ کے شرکاء کا کہنا تھا کہ جونیئر اساتذہ گزشتہ 18روز سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں اور ان کی حالت انتہائی کمزور ہوچکی ہے اس سے قبل انہوں نے علامتی بھوک ہڑتال کی مگر صوبائی حکومت اور محکمہ تعلیم کے حکام کی جانب سے طفل تسلیوں کے علاوہ عملی طور پر کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا ہے جس کی وجہ سے ہڑتال پر بیٹھے اساتذہ میں تشویش پائی جارہی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ان کا بھوک ہڑتال اور احتجاج مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا اگر اس دوران کسی بھی استاد کو کچھ ہوا تو اس کی ذمہ داری صوبائی حکومت پر عائد ہوگی ۔ دریں اثناء کیمپ کے شرکاء سے اساتذہ سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے کیمپ میں آکر اظہار یکجہتی کی اور انہیں ہرممکن تعاون کا یقین دلایا ۔