|

وقتِ اشاعت :   April 2 – 2021

کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی کوئٹہ کے یونٹ باڈی اجلاس زیر صدارت ڈپٹی آرگنائزر کوئٹہ زون وسیم بلوچ منعقد ہوا اجلاس کے مہمان خاص صوبائی صدر بابل ملک بلوچ، سی سی ممبران ادریس بلوچ، شکیل بلوچ اور سنئر ممبر و سابقہ صدر کوئٹہ زون آغا عمران شاہ، اللہ گل و منصور بلوچ تھے اجلاس کے شروعات شہداء کے یاد میں 2 منٹ کی خاموشی سے ہوا اجلاس میں تعلیمی اداروں میں طلباء کو درپیش مسائل۔

بلوچستان کی تقسیم، ملکی و بین الاقوامی سیاسی صورتحال کے ایجنڈے زیر بحث رہے۔اجلاس میں صوبائی صدر بابل ملک بلوچ بلوچ، وسیم بلوچ، ادریس بلوچ، شکیل بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کے بلوچ طلبہ کو دانستہ طور پر تعلیمی اداروں سے روکنے کی کوشش کی جارہی ہے جس میں حالیہ سال کے بلوچستان یونیورسٹی میں داخلہ پالیسی تھا جس میں ٹیسٹ کو بائی پاس کرکے نمبروں پر داخلہ دیا گیا۔

جس سے بلوچ طلبہ و طالبات کی ایک بڑی تعداد یونیورسٹی میں داخلے سے محروم رہے جو قابل مذمت ہے شنید کے مطابق 1996 کے یونیورسٹی ایکٹ میں ترمیم کی جارہی ہے جس کا ڈرافٹ اب تک سامنے نہیں آیا لیکن یہ بات واضح کردینا چاہتے ہیں کے ایکٹ میں کوئی بلوچ دشمنی برداشت نہیں کیا جائے گا بلوچستان یونیورسٹی میں موجودہ ایکٹ پر بھی عمل درآمد کروانا ایک بڑا المیہ ہے۔

جس کے وجہ سے بلوچ اساتذہ اور بلوچ طلبہ مسلسل سفر کررہے ہیں۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کے تعلیمی اداروں میں سیاست پرپابندی لگا دی گئی ہے۔

اس کا اصل وجہ اپنے کرپشن اور غلط فیصلوں کو تحفظ دینا ہے جس میں وہ کبھی کامیاب نہیں ہو نگے اجلاس کے اختتام پر الیکشن کمیٹی تشکیل دی گئی جس کے مطابق یونٹ سکٹریٹری عمران مگسی جبکے ایمل بلوچ ڈپٹی یونٹ سکٹریٹری منتخب ہوئے۔