|

وقتِ اشاعت :   April 2 – 2021

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ حکومت بلوچستان گرینڈ الائنس کے ساتھ مذاکرات میں سنجیدہ نظر نہیں آرہی ہے بلوچستان کے ملازمین کے جائز مطالبات ہیں کیونکہ تین سال کے دوران ملازمین کی تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا اور مہنگائی دو سو فیصد بڑھ گئی ہے یوٹیلیٹی کے بلز میں ہر ہفتے اضافہ دیکھنے میں آتا ہے۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی ہر پندرہ دن کے بعد اضافہ دیکھا جارہا ہے اس معاشی صورتحال کے مقابلے کے لیے ملازمین جس طرح روڈوں پر نکلنا مناسب حکمت عملی ہے ان خیالات کا اظہار پارٹی کے سینئر رہنما ئوںکے ساتھ خصوصی گفتگو میں کیا انھوں نے کھاکہ ملک کی معیشت تباہ و برباد ہے تین سال کے دوران تین وزارت خزانہ کے تین وزیر فارغ ہوچکے ہیں۔

غلط معاشی و اقتصادی پالیسیوں کی وجہ سے ملک آئی ایم ایف کے ہاتھوں یرغمال بنا ہوا ہے بے روزگاری اور مہنگائی میں اضافہ رکھنے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے انھوں نے کھاکہ گرینڈ الائنس کے احتجاج کو ھماری بھرپور حمایت حاصل ہے اور ملازمین کے ساتھ کھڑے ہیں۔دریں اثناء نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری خیر بخش بلوچ کی صدارت میں سرکاری ملازمین کے احتجاج و دھرنے سے متعلق خصوصی اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں سرکاری ملازمین کی احتجاج ودھرنے سے متعلق رپورٹ پیش۔اس موقع پر نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری خیر بخش بلوچ نے سلیکٹڈڈ حکومت کی ہٹ دھرمی و بے حسی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سلیکٹڈ سرکار کی ترجیحات کے عوام کے بجائے زاتی و گروہی نوعیت کے ہے۔بلوچستان کے مجموعی ملازمین سڑکوں پر احتجاج میں ہے لیکن سرکار نام نہاد مذاکراتی عمل کا کھیل رہی ہے۔

جو قابل مذمت ہے۔نیشنل پارٹی سرکاری ملازمین کے احتجاج کی بھرپور حمایت جاری رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت میں بیھٹے ہوئے حکمران ہمیشہ اقتدار کا حصہ رہے ہیں۔اور انکی جائیدادوں میں گولی کی رفتار سے اضافہ ہوا ہے۔جو کسی سے پوشیدہ نہیں۔ان کو پیڑول بجلی گیس آٹا چینی دال چاول اور سبزی سمیت دیگر خوردنی اشیاء￿ کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

سیاسی بصیرت سنجیدگی سے عاری اور عوام سے لاتعلق حکومت کو عوام سے کوئی سروکار نہیں۔ہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ آپ کی نااہلی و ناقص پالیسیوں نے عوام کا جینا حرام کردیا ہے۔ مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ رکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ سرکار نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کبھی اضافہ نہیں کیا۔ جس سے سرکاری ملازمین شدید معاشی مشکلات کا شکار ہے۔

ان کے لیے روز مرہ کی زندگی گزارنا محال ہوگیا ہے۔بچوں کو بہتر تعلیم و صحت نہیں دے سکتے۔انہوں نے کہا کہ جام حکومت کو سرکاری ملازمین کا آ سان مند ہونا چاہیے کہ انہوں نے مہنگائی کے حساب سے مطالبات نہیں رکھے۔

حکومت کو تو فورا ان کو منظور کرنا چاہیے تھا۔لیکن جام حکومت جام ہی ہے۔اجلاس میں نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان علی احمد لانگو ممبران مرکزی کمیٹی میران بلوچ اسلم بلوچ،ریسرچ سیکرٹری عبید لاشاری،ناصر کمال،میر احمد بلوچ۔ ضلع کو ئٹہ کے نائب صدرحنیف کاکڑ ،قاسم مہر بلوچ۔کامریڈ اللہ نور بلوچ،ظفر بلوچ۔رزاق پندرانی رفیع اللہ مندوخیل،ڈاکٹر طارق بلوچ،محمد خان سیلاچی،عصمت اللہ بلوچ سمیت دیگر موجود تھے۔