|

وقتِ اشاعت :   April 3 – 2021

کوئٹہ: پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ نے اپنے 19 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ کے لیے پانچ اپریل سے جس لانگ مارچ کا کوئٹہ سے آغاز کرنا تھا اْسے کویڈ کی نئی لہر کی سنگین صورتحال کی وجہ سے موخر کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ لانگ مارچ کے شرکا نے کوئٹہ کراچی حیدرآباد سکھر رحیم یار خان بھاول پور ملتان لاہور گوجرنوالہ سے ہوتے ہوئے فیصل آباد، ایبٹ آباد اور پشاور کے یونینز کے دستوں کے ساتھ اسلام آباد پہنچنا تھا۔

جسکے تمام یوجیز نے شب وروز محنت کے بعد تمام تیاریاں مکمل کرلی تھیں لیکن پنجاب اور خیبرپختونخواہ یوجیز کے کئی عہدیدار اور کارکن خود کویڈ سے متاثر ہوئے اور کئی توابھی تک صاحب فراش ہیں ان حالات کی نازکت کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام 13یونینز کے صدور اور پی ایف یو جے کے عہدیداروں کی متفقہ رائے کی روشنی میں پی ایف یو جے نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ اس لانگ مارچ کو موخر کیا جائے۔

اور جیسے ہی حالات بہتر ہوتے ہیں تو اس مارچ کی دوبارہ سے تاریخ کا تعین کیا جائے گا اس دوران تمام یوجیز اور پی ایف یو جے کے عہدیداران اور کارکن چارٹر آف ڈیمانڈز کے سلسلے میں عوامی مہم جاری رکھیں گے اور ملک کے تما م مکتبہ فکر کے طبقے کو صحافیوں کے استحصال اور عدم تحفظ کے سلسلے میں آگاہ رکھا جائے گا۔

یہ لانگ مارچ ہزاروں کی تعداد میں صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی چھانٹیوں غیر اعلانیہ سینسر شپ کے خاتمے، الیکٹرونک میڈیا ورکرز کے سروسز کیلئے ایک قانونی ڈھانچے کی تدوین، ویج بورڈ کے نفاذ، میڈیا ؤسزاور تنخواؤں میں کٹوتی اور صحافیوں کے قتل اور سفاکانہ ورداتوں کی روک تھام صحافیوں کے اغواء کاروں اور قاتلوں کی گرفتاریوں اور ملزمان کو قرار واقعی سزا دلوانے کے سلسلے میں ہونا تھی۔

تاہم کووڈ کی تازہ تیسری لہر جسکی زد میں بہت صحافی اور میڈیا ورکر رز بھی آچکے ہیں اس وباء سے صحافیوں اور میڈیاورکررز کو محفوظ رکھنے کیلئے اس لانگ مارچ کو منسوخ کیا گیا ہے کہ جب تک موجودہ وبائی لہر میں کمی واقع نہیں ہوجاتی اور حکومتی پابندیاں بشمول لاک ڈاؤن مکمل طور پر ختم نہیں کیے جاتے تب تک لانگ مارچ کا آغاز نہیں کیا جاسکتا اس دوران وفاقی حکومت کا یہ فرض بنتا ہے کہ وہ سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے۔

اس چارٹر آف ڈیمانڈز پرغور غوز کرے اور اس پر عملدآرمد کرنے کیلئے اقدامات اْٹھائے جس میں حکومت، اخباری مالکان اور پی ایف یو جے کے نمائندوں کے اجلاس کا اہتما م کرے تاکہ چارٹر آف ڈیمانڈز پر گفت وشْنید کاآغاز ہوسکے۔

اس دوران میڈیا ہاؤسز اور اخباری مالکان بھی چارٹر آف ڈیمانڈ زکے مطابق صحافیوں کے مسائل کا حل نکالیں کیونکہ چارٹر آف ڈیمانڈ ز حکومت میڈیا ہاؤسز اور اخباری مالکان کا کو مل چکا ہے تاہم تمام یوجیز اپنے اپنے علاقوں میں عوامی آگاہی مہم جاری رکھیں گے۔