|

وقتِ اشاعت :   April 3 – 2021

کوہاٹ: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے نائب صدر محمود خا ن اچکزئی نے کہا ہے کہ PDMکا بیانیہ ملک کے تمام جمہوری عوام کا بیانیہ ہے، یہ جمہوری تحریک صرف عمران خان کو ہٹانے کیلئے نہیں بلکہ اس ملک میں فوج اور اس کے جاسوسی اداروں کی سیاست میں مداخلت کے خلاف ہے،ہر ادارے میں ملازمت میں توسیع جیسے اقدامات سے گریزکیا جائے۔

پشتون قوم اپنے بقاء اور فنا کے خطرناک موڑ پر کھڑی ہیں، خود پر لگنے والے ہر الزام کا دلیل کے ساتھ جواب دینا ہوگا، وزیرستان سے سوات پھر تمام پشتون وطن پر خون کی ندیاں بہائی گئی اس کا جواب دینا ہوگا، ملک کے ہر شہر میں ترقیاتی عمل اور بڑی بڑی عمارتوں کی تعمیر میں پشتون عوام نے اپنا خون اور پسینہ بہایا ہے، قدرتی نعمتوں کے ذخائر سے مالا مال وطن کے مالک ہونے کے باوجود غربت کی لکیر کے نیچے زندگی گزارنے پر ہمارے عوام کو مجبور کیا گیا ہے۔

عزت اور بے عزتی سرزمین کے ساتھ شریک ہیں اور اپنی سرزمین کا دفاع کرنا ہر غیور پشتون کا اولین فریضہ ہے، پشتونخوامیپ تمام پشتون افغان عوام سے اپیل کرتی ہے کہ وہ برابری اور سیالی کے حصول کیلئے جاری جدوجہد میں ہمارا ساتھ دیں، پشتونوں کی نسل کشی ترک کرنی ہوگی، افغانستان کے جاری جنگ میں ایٹم بم کے علاوہ ہر خطرناک ہتھیار کو استعمال کیا گیا اور اب بھی یہ جنگ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا۔

دہشتگردی کے خاتمے اور امن وامان کی بحالی کے نام پر تقریباً70ہزار کے قریب ہمارے عوام کا قتل عام، جائیداروں مارکیٹوں کو مسمار اور انہیں اپنے علاقوں سے ہجرت کرنے پر مجبور کیا گیا، یہ ملک ہمارا ہے لیکن یہاں نہ کوئی فاتح ہے اور نہ کوئی مفتوح،برابری کی بنیاد پر پشتونوں کو حقوق دینے ہونگے، تقریباً70سال سے جاری ظلم کے نتیجے میں PTMکی شکل میں ایک تحریک بنی ہے۔

لیکن اس تحریک کو اپنے آئینی جمہوری احتجاج کیلئے نہیں چھوڑا جارہا، ملک کی آئینی بنیادوں پر تشکیل دینے کیلئے پی ڈی ایم اور پی ٹی ایم دونوں جدوجہد کررہی ہیں،آئین کی بالاستی تک پشتونخوامیپ پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی،70کروڑ سے اراکین قومی وصوبائی اسمبلی کا ضمیر خریدنے والے ملک اور اسلام کے خیر خواہ نہیں۔

اس ملک میں بکنے اور خریدنے والا وفادار اور جو نہیں بکتا وہ غدارہے،کوٹے سکوں سے ملک نہیں چلایا جاسکتا ملک کو چلانا ہے تو عوام کے حق رائے دہی کا احترام کرنا ہوگا،پشتون منقسم سرزمین کو ایک قومی وحدت میں لانے کیلئے جدوجہد کررہے ہیں عوام ساتھ دیں۔ ان خیالات کا اظہار انہو ں نے کوہاٹ میں پارٹی کے مرحوم رہنماء رؤف خان، عوامی نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر جاوید خٹک ایڈووکیٹ اور اقبال شنواری کے مہمان خانوں (ہجرہ) پر منعقدہ اولسی جرگوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پرپارٹی کے سینئر ڈپٹی چیئرمین اور خیبر پشتونخوا کے صوبائی صدر مختار خان یوسفزئی، مرکزی سیکرٹری خورشید کاکا جی اور پارٹی کوہاٹ کے دیگر ضلعی رہنماء بھی ان کے ہمراہ تھے۔ محمود خان اچکزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اموسے لیکر اباسین تک کی سرزمین پر حضرت عیسیٰ ؑ کی پیدائش سے قبل پشتون افغان عوام آباد ہے اور اس سرزمین پر قدرت کی جانب سے دی گئی نعمتوں کے مالک ہمارے بچے ہیں۔

لیکن بدقسمتی سے ہمیں اپنے ہی سرزمین کے وسائل پر واک واختیار نہیں دیا جارہا اور ہمارے بچے دنیا میں محنت مزدوری کرکے مسافرانہ زندگی گزار رہے ہیں۔ اس ملک کے ہر شہر میں ترقی، بڑی بڑی عمارتوں کی تعمیر میں اس وقت پشتون عوام نے اپنا پسینہ اور خون بہایا جب کسی قسم کا وسائل تک موجود نہیں تھا اور انہو ں نے اپنی محنت ولگن سے ہر تعمیراتی کام کو پائے تکمیل تک پہنچایا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری عزت اور بے عزتی اپنی سرزمین کے ساتھ شریک ہیں بڑی بڑی جائیدادیں اور عمارتیں ہمیں سیالی اور برابری نہیں دلا سکتی بلکہ یہ اُس وقت ممکن ہے کہ جب ہم اپنے مسافر بچوں کو واپس اپنے ہی وطن بلائینگے پھر دنیا جہاں کے محنت کش یہاں ہمارے وطن آکر محنت مزدوری کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ پشتون فنا اور بقا کے خطرناک موڑ پر کھڑے ہیں دنیا بھر میں حیوانات،چرند پرند کو مارنے سے روکا جارہا ہے۔

کیونکہ اس سے دنیا کی خوبصورتی خراب ہورہی ہے لیکن یہاں ہمارے عوام کو خون اتنا سستا کیا گیا ہے کہ اب تک پشتونوں کی نسل کشی جاری ہے۔ یورپ نے دو جنگیں لڑی جو تقریباً 5-5سال سے زیادہ نہیں تھی اور دفاعی وسائل بھی کمزور تھے لیکن افغانستان میں 40سال سے جنگ جاری ہے اور اس جنگ میں ایم بم کے علاوہ ہر خطرناک اور بھاری ہتھیار استعمال کیا گیا۔

ہمیں آپس کی رنجشوں کا خاتمہ، معمولی معمولی باتوں پر جھگڑوں کی روک تھام اور یکجہتی اتحاد واتفاق کا مظاہرہ کرتے ہوئے جرگہ کا انعقاد کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے اورامن وامان کی بحالی کے نام پر مختلف آپریشنز کے ذریعے تقریباً70ہزار لوگوں کو ماردیا گیا، کروڑوں اربوں کی جائیداروں،مارکیٹوں کو مسمار کرکے اپنے ہی علاقوں سے ہمارے عوام کوہجرت پر مجبور کیا گیا۔

دہشتگردوں کو لاکر پھر انہی لاتعداد اور بغیر ریکارڈ کے دہشتگردوں کے خاتمے کیلئے پشتون عوام کی نسل کشی کرکے خون کی ندیاں بہادی گئی۔ ہمارے عوام اس کا جواب مانگتے ہیں۔ہم پر دنیا کے جو خطرناک اور بے بنیاد الزامات لگائے جارہے ہیں ان الزامات کا ہمیں اپنے دانشوروں کے ساتھ مل کر دلیل کے ساتھ جواب دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہم سب کا شریک ملک ہے۔

یہاں نہ کوئی فاتح ہے اور نہ کوئی مفتوح جو حق دوسرے کا ہوگا وہی حق پشتونوں کا ہوگا بے انصافی کے سلسلے کو مزید ختم کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ملک کے تمام جمہوری لوگوں کا بیانیہ ہے یہ غلط فہمی دور کی جائے کہ پی ڈی ایم صرف عمران خان کو ہٹا نے کیلئے نہیں ہے بلکہ پی ڈی ایم اس لیئے بنی ہے کہ اس ملک میں فوج اور اس کے جاسوسی اداروں کو سیاست میں مداخلت سے روکا جاسکیں۔

ہم سب سے یہ کہتے ہیں کہ وہ واضح انداز میں اس بیان کو پیش کرے کہ فوج کو سیاست میں مداخلت کیلئے نہیں چھوڑا جائیگا نہیں توپھر عوام کو یکجا کرکے ہم سب فوج سے کہے گے کہ آپ فوجی ہے اور وطن کی دفاع کریں ہم آپ کو آپ کی دفاعی وسائل وغیرہ پوری کرینگے یہ ہماری ذمہ داری ہے لیکن سیاست سے دور رہے۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 70سالوں سے پشتونوں پر جاری ظلم، تکالیف۔

مسائل کے نتیجے میں پشتون تحفظ موومنٹ PTMکی تحریک بنی ہے پشتونوں کو ان مسائل سے مظالم، تکالیف ومسائل سے نجات دلانا سب کا ہی ایجنڈا تھا آج پی ٹی ایم کی شکل میں یہ تحریک مضبوط ہوئی ہے اور فوج اور اس کے جاسوسی ادارے اس تحریک کو اپنے آئینی جمہوری احتجاج کیلئے نہیں چھوڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اور پی ٹی ایم پاکستان کو آئینی بنیادوں پر تشکیل دینا چاہتی ہے۔

ہم اس ملک کو چلانا چاہتے ہیں اور اس کیلئے ایمانداری کیساتھ آئین کی بالادستی کو تسلیم کرنا ہوگا،پارلیمنٹ طاقت کا سرچشمہ ہوگا، خارجہ وداخلہ پالیسیاں عوام کے منتخب کردہ پارلیمنٹ سے تشکیل ہوگی، عوام کے حق رائے دہی کا احترام ہوگا، فوج اور اس کے جاسوسی اداروں کو سیاست میں مداخلت سے گریز کرنا ہوگا،قوموں کی برابری اور ان کے وسائل پر ان کے بچوں کے واک واختیار کو تسلیم کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک میں کسی بھی ادارے کے سرکاری ملازم کو توسیع دینے جیسے اقدامات سے گریز کرنا ہوگا 60سال کی سروس مکمل کرنے پر باعزت طریقے سے ریٹائرمنٹ ہی بہتر ہے توسیع دینے یا کسی اور ادارے کا سربراہ بنادینا ایسے اقدامات سے گریز اور دوسروں کے حقوق پر غصب کرنے سے گریز کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ سینٹ انتخابات سب کے سامنے ہیں اپنی مرضی کا ایک نشان لگوانے کیلئے ایم پی ایز، ایم این ایز، سنیٹرز کو 70کروڑ تک خطیر رقم دیکر ضمیروں کا سودا کیا گیا جب آپ 70کروڑ دینگے اور اگر اس بھی زیادہ رقم ڈالرز میں کسی نے دیدی تو لوگ تو ملک ہی فروخت کر ڈالینگے۔

اس طرح کے عوام دشمن،ضمیر دشمن اقدامات سے نہ ہی ملک کی بدنامی کرے اور نہ ہی اسلام کی بدنامی کریں اس ملک میں جو بکتا ہے خریدتا ہے وہ وفادار اور جو نہیں بکتا وہ غدار۔ قائد اعظم محمد علی جناح نے اپنی زندگی کے آخری ایام میں کہا تھا کہ میرے جیب میں سارے سکے کوٹے ہیں۔ یعنی کوٹے سکوں سے ملک کو نہیں چلایا جاسکتا۔ آئیں ملک کو ملکر چلائیں اور عوام جسے ووٹ دیں اس کو تسلیم کریں اور عوام کے ووٹ پر ڈاکہ ڈالنے اور اس سے انکار کی پالیسی ترک کردیں ماضی میں یہ بڑی غلطی کی گئی جس سے ملک دولخت ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پشتون اس ملک میں چار حصوں میں منقسم ہے۔

اور اس غیر فطری تقسیم کو ہم نہیں مانتے اور ہم اپنی سرزمین پر آباد ہے اور ایک قومی وحدت کی تشکیل چاہتے ہیں اور ہمارے وسائل پر ہمارے بچوں کا حق ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں کوہاٹ میں معصوم بچوں کو لاپتہ کرنے ان کے ساتھ زیادتی جیسے واقعات پشتون دشمن، اسلام دشمن، انسانیت دشمن ہے ہم اس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے سخت احتجاج کرنا ہوگا۔

جس میں پشتونخوامیپ مکمل طور پر ساتھ دیگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ظالم اور مظلوم کی جنگ میں مظلوم کے ساتھی ہے لوگوں کے ارادے انتہائی خطرناک ہے ہمیں متحد ومنظم ہونا ہوگا اور اپنی سرزمین کا دفاع کرنا ہوگا اور اپنی سرزمین کا دفاع کرنیوالے تاریخ میں زندہ رہتے ہیں اپنی سرزمین کا دفاع کرکے اسے گل وگلزار بنانا ہوگا۔ پشتونخواملی عوامی پارٹی اس قوم کو متحد ومنظم کرنے اور اپنی سرزمین کی دفاع کی جاری جدوجہد سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوگی۔