|

وقتِ اشاعت :   April 4 – 2021

کوئٹہ/اسلام آباد: سپریم کورٹ میں کوئٹہ کے حلقہ این اے 265 پر الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف دائر درخواست کی سماعت چھ اپریل کو ہوگی ، درخواست کی سماعت سپریم کورٹ کے جسٹس جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کرئیگا۔

بلوچستان ہائیکورٹ کے جسٹس عبداللہ بلوچ کی سربراہی میں الیکشن ٹربیونل نے 27 ستمبر 2019ئکو کوئٹہ کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 265پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماء و حلقہ سے انتخابی امیدوار نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی کی جانب سے دائر انتخابی عذرداری کا فیصلہ سناتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کو نااہل قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو حلقہ میں دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا ۔

الیکشن ٹربیونل نے فیصلے میں کہا تھا کہ 2018ء کے عام انتخابات میں حلقہ میں کاسٹ ہونے والے ایک لاکھ چودہ ہزار ووٹوں میں سے 65 ہزار ووٹوں کی تصدیق نہ ہونے پرانہیں جعلی قرار دیا گیاہے۔ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا جس پر سپریم کورٹ نے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے قاسم سوری کی رکنیت بحال کی۔

واضح رہے بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماء نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کیس کی جلد سماعت کیلئے سپریم کورٹ میںدو مرتبہ درخواست دائر کرتے ہوئے عدالت سے استدعا کی تھی کہ عوامی نوعیت کے اس کیس کو جلد سماعت کیلئے مقرر کرکے فیصلہ سنایا جائے۔

سپریم کورٹ نے کوئٹہ حلقہ این اے 265 پر الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف دائر درخواست کی سماعت کی تاریخ چھ اپریل مقرر کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے، درخواست کی سماعت سپریم کورٹ کے جسٹس جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کرئیگا۔