|

وقتِ اشاعت :   April 5 – 2021

کوئٹہ: حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے کہاہے کہ بلوچستان کے بجٹ میں 80فیصد تنخواہ اور پنشن جبکہ 20فیصد ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص کیاجاتاہے، سالانہ ریونیو 30ارب سے کم،15ارب الاونسز میں اضافہ کیلئے دیں تومزید نئے روزگارکے مواقع پیدا نہیں ہوسکیں گے،18ہزار نوجوانوں کو روزگار دیاہے،میرٹ پر تعیناتی کرناہے بندربانٹ نہیں۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روزمیڈیا سے گفتگو اور سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کیا۔لیاقت شاہوانی نے کہاکہ بلوچستان کے بجٹ کاتقریبا %80حصہ ملازمین کی تنخواہ اورپنشن کیلئے مختص کرتے ہیں بمشکل %20حصہ سڑکوں،آبنوشی،ادویات، ڈیمز،نئی آسامیاں و ترقیاتی منصوبوں کیلئے بچتاہے۔ہماری اپنی سالانہ ریونیو 30ارب سے کم،15ارب الاونسز میں اضافہ کیلئے دیں تومزید نئے روزگارکے مواقع پیدا نہیں ہوسکیں گے۔

حکومت نے 18000 نوجوانوں کو روزگار کسی کے مطالبہ پر نہیں دیا، ہماری ذمہ داری تھی ہم نے پورا کیا ہزاروں نوجوانوں کو ہرصورت اسی دور میں روزگار فراہم کرینگے ایک مہینے میں تو اشتہارات،ٹیسٹ انٹرویوکا عمل بھی پورا نہیں ہوسکتا ہم نے میرٹ پر تعیناتی کرنا ہے بندر بانٹ نہیں کرناوزیر اعلی بلوچستان جام کمال بلوچستان کی تعمیر و ترقی کیلئے کوشاں اورروزانہ 17گھنٹے کام کرتے ہیں۔

غیر ملکی دوروں پر نہیں جاتے،نوجوانوں کیلئے روزگار کے بے تحاشہ مواقع پیدا کرکے انھیں روزگار فراہم کررہے ہیں۔میگا پروجیکٹس پہ کام اس ترقی کے عمل کوسبوتاژ کرنے والوں کوتاریخ معاف نہیں کریگی۔

موجودہ حکومت نے2 سالوں میں 18000 نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا،اس وقت وزیراعلی سیکرٹریٹ،محکمہ صحت،پولیس، لیویز، حیوانات،ماحولیات،اطلاعات،جیل خانہ،زراعت،وومن ڈیولپمنٹ، اقلیتی،لیبر ڈیپارٹمنٹ میں سینکڑوں آسامیوں پرٹیسٹ، انٹرویو کاعمل جاری ہے۔ہزاروں آسامیوں پہ اسی دورمیں تعیناتی ہونگے۔