|

وقتِ اشاعت :   April 5 – 2021

ڈیرہ مراد جمالی: بلوچستان کے سب سے بڑے زرعی ڈویژن نصیرآباد میں گندم کی کٹائی شروع افغانستان کیلئے گندم کی خریدی کیلئے گندم سمگلروں کی بڑی تعدادعلاقے میں پہنچ گئی چھوٹے زمینداروں کسانوں سے اونے پونے داموں گندم خریدنے لگے لیکن محکمہ خوراک بلوچستان پاسکو نیند میں سونے لگی محکمہ خوراک نصیرآباد کے گوداموں میں چوہے۔

دوڑنے لگے تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے سب سے بڑے زرعی ڈویژن نصیرآباد کے اضلاع کچھی جھل مگسی جعفرآباد صحبت پور اور نصیرآباد میں بڑے پیمانے پر گندم کی کٹائی جدید مشینوں کے ہمراہ شروع کردی ہے لیکن بلوچستان حکومت کی جانب سے فی من گندم کے 2000 کے اعلان سے بھی چھوٹے زمیندار کسان محروم ہوگئے ہیں مجبورا چھوٹے زمیندار کسان 1600سے 1700روپے فی من فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔

جبکہ افغانستان کیلئے گندم کی خریدی کیلئے گندم کے سمگلروں درجنوں کی بڑی تعداد میں ڈیرہ مراد جمالی اوستہ محمد ڈیرہ اللہ یار صحبت پور ڈھاڈر گنداواہ میں پہنچ گئے ہیں چھوٹے زمینداروں کسانوں سے اونے پونے داموں گندم خریدنے لگے ہیں لیکن محکمہ خوراک بلوچستان اور وفاقی ادارہ پاسکو نیند میں سونے لگے ہیں محکمہ خوراک نصیرآباد کے گوداموں میں چوہے دوڑنے لگے ہیں۔

واضع رہے کہ ہرسال محکمہ خوراک بلوچستان مئی اور جون میں فرضی کوٹہ پورا کرنے کیلئے علاقے میں خریداری مراکز قائم کرکے بیوپاریوں سے ساز باز کرکے ناقص گندم خرید کرحکومت بلوچستان کے اربوں روپے ضیائع کردیئے جاتے ہیں جس سے چھوٹے زمیندار کسان حکومتی پیکج سے محروم ہوجاتے ہیں نصیرآباد کے زمینداروں کسانوں نے محکمہ خوراک سے فوری خریداری سینٹر قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔