دالبندین: چاغی کے مختلف علاقوں اور افغان مہاجرین کیمپوں میں مقیم افراد کا اہم اجلاس چاغی میں زیر صدارت حاجی ظاہر خان حسنی چاغی میں منعقد ہوا جس میں لجے کیمپ چاغی سمیت اور آس پاس سے لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اجلاس میں حاجی ظاہر خان حسنی۔سر معلم نعمت اللہ خان۔آزاد خان۔محمد خان۔غلام حیدر اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت پاکستان کے شکر گذار ہیں۔
کہ جنہوں نے ہمیں بحیثیت مہاجر گذشتہ 42 سالوں سے یہاں پر رہنے کے لیے چھوڑ دیا ہے اور ہمیں روزگار سمیت تعلیم صحت اور زندگی کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کی ہے اجلاس کے ذریعے ہم یو این ایچ سی آر کے اعلی حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ افغان مہاجرین کیلئے چاغی میں نادرا آفس کھولا جائے جہاں پر افغان ریفیوجیز کی رجسٹریشن ہوسکے دالبندین میں دفتر کھولنے سے ہمیں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
بوڑھے مرد اور عورتوں کا 60 کلومیٹر دور آنا جانا اور وہاں پر رجسٹریشن کیلئے بعض اوقات کئی کئی دن تک لگ جاتے ہیں انہوں نے وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان۔صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات میر محمد عارف محمد حسنی۔آئی جی ایف سی۔کمانڈنٹ ایف سی۔ڈپٹی کمشنر چاغی۔افغان قونصلیٹ۔کمشنر افغان رفیوجیز۔اور دیگر اعلی حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمیں پاک افغان بارڈر کے ذریعے انٹری اور آمدورفت کیلئے مواقع فراہم کر دیئے جائیں۔
تاکہ ہم خوشی اور غم کے مواقع میں اپنے عزیر و اقارب سے مل سکے۔حکام بالا ضلع چاغی میں افغان مہاجرین کو درپیش تعلیم صحت آبنوشی۔رجسٹریشن اور دیگر مسائل کے حل کرن کیلیے اپنا کردار ادا کریں۔
تاکہ عرصہ دراز سے مقیم افغان مہاجرین بھی اپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ مل کر پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے اپنا کردار ادا کرسکیں۔ اجلاس میں تمام شرکاء اور معتبرین نے حاجی ظاہر خان حسنی کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اتحاد و اتفاق کی بدولت ان کے ہاتھ مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔