|

وقتِ اشاعت :   April 6 – 2021

اسلام آباد/کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈ ملک سکندر خان ایڈووکیت نے منگل کے روز اسلام آباد میں بلوچستان اور فاٹا کے میڈیکل نشستوںمیں کمی کے خلاف طلباء کی جانب سے دھرنے میں شرکت اور اظہار یکجہتی کی اس موقع پر پاکستان میڈیکل کونسل کے دفترکے باہر بلوچستان وفاٹا کے طلباء کی جانب سے جاری دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے۔

بلوچستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ملک سکندر خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل ہمارے ہونہار طلباء ہیں جو اپنی عملی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ماں دھرتی پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے لیکن بدقسمتی سے بے حس ظالم اور حقائق پر پردہ ڈالنے والے عوام دشمن حکمران ان معصوم طلباء کو اپنے حق سے محروم کرنے پر تلے ہوئے ہیں ۔

بلوچستان کی متحدہ اپوزیشن بلوچستان اور فاتا کے باصلاحیت طالب علموں کی آواز بننے گی اور ظالم حکمرانوں سے ان معصوم طلباء کے حقوق حاصل کرکے دم لیں گے انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ بلوچستان اور فاٹا کے احتجاجی 265طلبا کے حق میں سینیٹ آف پاکستان میں سینیٹر عثمان خان کاکڑ کی جانب سے 20جنوری 2020کو قرار داد متفقہ طور پر منظور کی گئی ۔

اسی طرح قومی اسمبلی میں نوابزادہ خالد حسین مگسی چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے صحت نے یک مارچ 2021ء کو بی ایم سی کے صدر کو تفصیل خط لکھ کر پارلیمنٹ کی فیصلہ پہنچا یا اور طلباء کو فوری طور پر داخلہ دینے پر اصرار کیا ۔

میڈیکل کمیشن نے بلوچستان اور کے پی کے کے چیف سیکرٹریز کو بھی خط لکھا ہے کہ 265اہل طلباء کو فوری ڈاخلہ کا معاملہ طے کیا جائے حکومت صوبے کے میرٹ کو پامال کرکے ان کے طلباء کو محروم کرکے من پسند لوگوں کو داخلہ دینے کی کوشش کررہی ہیں جو غلط ہے۔