|

وقتِ اشاعت :   April 6 – 2021

کوئٹہ: کوئٹہ:بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات چیئرمین قائمہ کمیٹی آغا حسن بلوچ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جنوبی بلوچستان کی سازشیں دراصل بلوچستان کو تقسیم کرنے کے مترادف عمل ہے جسے کوئی بھی ذی شعور بلوچستانی قبول نہیں کرے گا موجودہ حکمرانوں کو تو یہ اختیار ہی نہیں کہ وہ پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثریت کے ذریعے آئین میں ترامیم کر کے نئے صوبے بنائیں سادہ اکثریت ہے۔

بھی تو وہ اتحادیوں کی چند نشستوں کی وجہ سے ہے حکومت دوسروں کی آشیرباد کے قائم ہے بلوچستان ہمیں کسی نے تحفے میں نہیں دی نہ ہی کسی کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ ہمارے آبااجداد کی ہزاروں سالوں پر محیط سرزمین کو تقسیم کرنے کی سازش کرے انہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی شمالی جنوبی یا بلوچستان کو تقسیم کرنے کے ہر سازش کیخلاف سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوگی۔

بے اختیار نااہل حکمرانوں کو مینڈیٹ حاصل ہے نہ اختیار حکمران پہلے تو بلوچستان کے ملازمین زمینداروں اساتذہ لاپتہ افراد اور دیگر بنیادی مسائل حل کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے صرف سازشوں کے سہارے اپنی نااہل حکومت کو طول دے رہے ہیں بی این پی قائد سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں بلوچ بلوچستانی عوام کے ہونے والی ہر سازش کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہئے کہ بلوچستان کو بحرانی حالات سے نکالا جاتا لیکن حکمران آئے روز مزید سماجی مسائل بحرانات کو جنم دے رہے ہیں تاکہ معاملات مزید پیچیدہ ہوں فوری طور پر سازشوں کا سلسلہ بند کیا جائے۔

اور بلوچستان کے معاملات کو سنجیدگی سے لیا جائے عوام کے جذبات اور احساسات کو سمجھتے ہوئے بنیادی مسائل کو حل کریں جنوبی شمالی کی سازشوں کو فوری طور پر بند کریں عوام کی حقیقی ترقی کیلئے اقدامات کریں لفاظی نہیں بلکہ عوامی اقدامات کئے جائیں۔