کوئٹہ: پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان نے کہا ہے کہ بلوچستان میں پولیو مہم کے دوبارہ ملتوی ہونے سے صوبے بھر کے بچوں کے شدید متاثر ہونے اور پولیو کیسزبڑھنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، بلوچستان ایمپلائز اینڈ ورکرز گرینڈ الائنس کے چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری تک پولیو مہم کابائیکاٹ انتہائی خطرناک اور افسوسناک فیصلہ ہے۔ \\
یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں ترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں پولیو وائرس کے اثرات موجود ہیں اور گزشتہ سال بھی پولیو کے کیسز رپورٹ ہوئے تھے گذشتہ سال کورونا وبا کی وجہ سے صوبے میں پولیو وائرس سے بچاو کی پانچ مہم ملتوی کی گئیں تھی جس سے پولیوکیسز جنم لینے کے شدید خطرات منڈلا رہے ہیں اگر رمضان سے پہلے صوبہ میں پولیو مہم شروع نہ کرائی جاسکی تو صورت حال مزید گھمبیر ہوسکتی ہے۔
جس سے بیرون ممالک کی جانب سے ملک اورباالخصوص صوبے پر سفری اور دیگر پابندیاں لگنے کا بھی خدشہ ہے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن بلوچستان نے آل بلوچستان ایمپلائز اینڈ ورکر ز گرینڈ الائنس کے ایگزیکٹو کونسل، ایکشن کمیٹی اور خاص کر پیرا میڈیکل سٹاف سے پولیو مہم سے بائیکاٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کرنے اور احتجاج ودھرنے کے ساتھ ساتھ پولیو مہم کے بروقت انعقاد کو یقینی بنانے کی درخواست کی ہے۔