|

وقتِ اشاعت :   April 7 – 2021

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ ملازمین کا دھرنا سیاسی پلیٹ فارم بن گیا ہے،کوئٹہ، حکومت نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا ہے ملازمین کی جانب سے پی ایس ڈی پی اور بجٹ نہ بنانے سے نقصان ملازمین کا ہی ہوگا ہڑتالیں ہوگئیں اسٹیج سجا لیا اب کمیٹی کیساتھ بیٹھ کر وہ کریں جو ہمیں بھی قابل قبول ہو۔یہ بات انہوں نے گوادر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ملازمین کو اڑھائی سال میں 23 الاونس دے چکے ہیں25 فیصد تنخواہوں میں اضافہ کسی صوبے میں نہیں ہواسیکرٹریٹ ملازمین بہترین پیکج انجوائے کررہے ہیں جوکہ دیگر محکموں کے ملازمین کے پاس نہیں سیکرٹریٹ کے ملازمین ڈسپیرٹی الائونس کا مطالبہ نہیں کرسکتے وہ کوئٹہ شہر میں ہیں اور انہیں تمام سہولیات میسر ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت نے کبھی نہیں کہا کہ ملازمین کے مطالبات تسلیم نہیں کریں گے ۔

ہم نے پہلے دن کہا تھا کہ کمیٹی تشکیل دیں گے اور وہ قائم کردی گئی ہے کسی بھی صوبے نے تنخواہوں میں 25فیصد اضافہ نہیں کیا البتہ وفاق کا اپنا اسٹانس ہے انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں نے ملازمین کے دھرنے کا پلیٹ فارم کا استعمال کیا ملازمین اگر اس پلیٹ فارم کو سیاسی نہ بناتے تو صورتحال بہتر ہوتی پہیہ جام اور سڑکوں کو بلاک کرنے سے کیا حاصل ہوا ہم جن چیزوں کو جائز سمجھتے ہیں انہیں پورا کریں گے۔

سرکاری ملازمین پر کسی قسم کی سختی نہیں کی گئی حکومت چاہتی تو شیلنگ،جیلوں میں بھیجنے اور ایف آئی آر ہوسکتی تھیں جو ہم نے نہیں کیا ملازمین کو پیغام ہے کہ انہوں نے 8سے 10دن گزار لئے تقاریر کرلیں ،آپ اور بھی بڑے لیڈر بن گئے اب بیٹھ جائیں اپنے ہی وزراء اور سیکرٹریز کے ساتھ بات کریں انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت ہرضلع میں جی او آر کالونی بنا رہی ہے ،دفاتر بہتر کرکے گاڑیاں فراہم کر رہے ہیں۔

یہ پیکج سرکاری ملازمین کا ہے ہم جو محنت کر رہے ہیں وہ اس لئے ہے کہ سرکاری ملازمین کو انکاحق ملے وزیراعلیٰ نے اپنے ایک ٹوئٹ میںکہا کہ قانون کے تحت سرکاری ملازم کو غیر قانونی اقدامات کرکے قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیںتمام آزادی اس لئے دی تاکہ لوگ اظہار خیال کریںلیکن، اب یہ قابل قبول نہیں اور ہم پہلے ہی یہ کہ چکے کہ سب کے لئے بہترین فیصلہ کا مظاہرہ کریں گے، لیکن اس پلیٹ فارم کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔