|

وقتِ اشاعت :   April 8 – 2021

کوئٹہ: جمعیت علمائے اسلام بلوچستان کے امیر مولانا عبدالرحمن رفیق ، جمعیت طلباء اسلام کے ضلعی امیر حافظ فضل الرحمن سمالانی و دیگر نے کہا ہے کہ بیرونی قوتوں کی ایماء پر ایک مرتبہ پھر تعلیمی اداروں کو بند کرکے طلباء کا تعلیمی سال ضائع کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

جمعیت علماء اسلام تعلیمی اداروں کو کسی صورت بند نہیں ہونے دے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہدایت اللہ پیرزادہ ، حسن شہاب ودیگر کے ہمراہ بدھ کو کوئٹہ پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس سے قبل جمعیت علماء اسلام اور جمعیت طلباء اسلام کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی جو مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی پریس کلب کوئٹہ پہنچی جہاں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ۔

مقررین نے کہاکہ بیرونی قوتوں کی ایماء پر ملک کی نوجوان نسل کو تباہی کے راستے پر ڈالنے کی مذموم کوششیں کی جارہی ہیں، تعلیمی اداروں کی بندش ایک سازش ہے جو نظریہ اسلام اور نظریہ پاکستان کے خلاف ہے ۔ پاکستان کو حاصل کرنے کے لئے اسلام کے نام پر قربانیاں دی گئیں ۔ بیرونی قوتوں نے پہلے ہی نظریہ اور جغرافیہ کی بنیاد پر تعلیمی اداروں کو الگ کرکے تعلیمی نظام کو تباہ کردیا اور عصری اداروں میں اپنی مرضی کا نصاب رائج کردیا ۔

جس کی وجہ سے ہمارے ملک میں سائنس دان اور انجینئرز پیدا نہیںہوسکے ۔ انہوں نے کہا کہ اب پھر تعلیمی سال ضائع کیا جارہا ہے جو ہمیں کسی صورت قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج مرکزی کال پر تعلیمی اداروں کی بندش کے خلاف تمام شہروں میں احتجاج کیا جارہا ہے ۔