|

وقتِ اشاعت :   April 8 – 2021

کوئٹہ: ماشکیل کے رہائشی احسان اللہ ریکی اور ظہوراحمد نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ ماشکیل زیرو پوائنٹ پر کسٹم حکام کی ملی بھگت سے پلاسٹک دانہ ،تانبا ، ٹائل ،ٹائرز اوردیگر غیرملکی سامان بغیر ٹیکس ادا کئے کراچی اور کوئٹہ اسمگل ہونے کانوٹس لیا جائے ہمارے پاس کسٹم اہلکاروں کے غیرقانونی کام میں ملوث ہونے کی ویڈیو ثبوت موجود ہیں جنہیں ہم حکومت کو دینے کیلئے تیار ہیں۔

یہ بات انہو ں نے بدھ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ماشکیل زیرو پوائنٹ پردو گروپوں نے قبضہ کر رکھا ہے جو کسٹم اہلکاروں کی ملی بھگت سے بڑی گاڑیوں میں غیرملکی سامان جس میں پلاسٹک دانہ ، تانبا،کاپر،ٹائل ،سٹون ،ٹائرز ،سیمنٹ اوردیگرغیرملکی سامان بغیر کسٹم ڈیوٹی ادا کئے ماشکیل سے کراچی اور کوئٹہ اسمگل کیا جارہا ہے۔

جس سے سرکاری خزانے کو نقصان کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسٹم اہلکاراور کچھ دیگر عناصر قانونی طریقے سے بارڈر پار سے سامان لانے والی چھوٹی گاڑیوں کو نہیں چھوڑتے جس سے علاقے کے عوام نان شبینہ کے محتاج ہوچکے ہیں کیونکہ ماشکیل ضلع واشک کی ایک پسماندہ تحصیل ہے وہاں کے لوگوں کا ذریعہ معاش بارڈر سے منسلک ہے لیکن جس طرح دوسرے زیرو پوائنٹ پر چھوٹی گاڑیوں کو مال لانے کیلئے چھوڑا جاتا ہے۔

ماشکیل بارڈ دو گروہوں کے ہاتھوں یرغمال بنا ہوا ہے یہ گروہ بڑی بڑی گاڑیوں کو اسمگلنگ کا سامان کسٹم ڈیوٹی ادا کئے بغیر لے جاتے ہیں لیکن علاقے کے عوام کو تنگ کیا جارہا ہے ۔انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومت سے اپیل کی کہ وہ اسکا فوری نوٹس لیں بصورت دیگر علاقے کے عوام غیرمعینہ مدت کیلئے تفتان ٹو کوئٹہ شاہراہ کو بند کرنے پر مجبور ہونگے۔