خضدار: زیدی کے رہائشی خاتون تاج بی بی اپنے خاوند اور بیٹے کے ہمراہ خضدا ر پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ گزشتہ روز خضدار کے علاقہ زیدی میں چند شر پسند عناصر نے میرے بیٹے کو فائرنگ کرکے زخمی کردیا ۔
جو ہسپتال میں بے یار و مدد گار پڑا ہے ڈاکٹر کی جانب سے انہیں فوری طور پر میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی نہیں دیا گیا ، ایک تو رہزنوں کا قاتلانہ حملہ اور پھر ڈاکٹرز کی جانب سے سنگ دلی نے ہمیں بے آثراکردیا اس لیئے فریاد لیکر آپ کے پاس پہنچے ہیں ۔ خاتون کا کہنا تھاکہ میرا خاوند نابینا ہے جن کی کفالت میں خانہ بدوشی کی زندگی گزار کر کرتی ہوں جب کہ بیٹے کو فائرنگ کرکے زخمی کردیا گیا ہے اب ہم مذید بے سہارا ہوگئے ہیں۔
انہوںنے کہاکہ مبینہ طور پر حاجی علی ولد رحیم بخش غلام علی ولد محمد نیاز احمد پسران حاجی علی اقوام موسیانی جو کہ آتشی اسلحہ سے لیس تھے میرے بیٹے پر فائرنگ کردی اور انہیں زخمی کردیا ملزمان بااثر شخصیت کے حمایتی ہیںمیرے بیٹے پر تشدد کرکے انہیں قتل کرنے کی کوشش کی میرا بیٹا زخمی ہے جنہیں ہسپتا ل پہنچایا گیا ہسپتال میں سرجن نے دوران ِ علاج میرے زخمی بیٹے کی گولیوں کی نشاندہی کی پولیس نے میڈیکل رپورٹ طلب کرلیا۔
تاہم خضدار ایمرجنسی میں متعین ڈاکٹر جاوید احمد پولیس سرجن نے 24گھنٹے تک رپورٹ نہیں دی۔ میڈیا نمائندوں کی جانب سے خبر کو ہائی لائٹ کرنے کے بعد میرے بیٹے کے زخمی ہونے کی میڈیکل رپورٹ ڈاکٹر نے بڑی مشکل سے جاری کردیا میڈیکل رپورٹ دینے میں بھی ڈاکٹر نے بدنیتی کا مظاہرہ کیا ۔ہم انتہائی غریب گھرانے سے تعلق رکھتے ہیںاور اتنے غریب ہیں کہ ایک سرنج لینے کی بھی سکت نہیں رکھتے ہیں۔
کھانے کو بھی ہمارے پاس نہیں ہے تاہم رہزنوں نے میرے بیٹے کو فائرنگ کرکے ہمیں ہسپتال پہنچا دیا ہے ہسپتال میں بے یار و مددگار پڑے ہیں ہم مظلوم اور فائرنگ کرنے والے بااثرکے حمایت یافتہ ہیں۔
ہم چیف جسٹس آف سپریم کورٹ چیف جسٹس آف ہائی کورٹ بلوچستان کمانڈنٹ ایف سی آئی جی پولیس بلوچستان کمشنر قلات ڈویژن ڈپٹی کمشنر خضدار سے اپیل کرتے ہیں کہ ہماری مدد کری اور بقیہ ملزمان کو گرفتار کرکے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے ۔