|

وقتِ اشاعت :   April 10 – 2021

اوتھل: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ پاکستان کوسٹ گارڈز کا شمار ملک کی ایک اہم اور باوقار فورس کے طور پرکیا جاتا ہے جو بیک وقت سمندر اور زمین پر تعینات ہونے کے ساتھ ساتھ ملک کے دو صوبوں سندھ اور بلوچستان میں اپنے فرائض سرانجام دے رہی ہے۔

جو اس کو دیگر نیم فوجی اداروں (CAFs)سے ممتاز کرتا ہے۔ پاکستان کوسٹ گارڈز نے ملک دشمن عناصر بالخصوص منشیات اور انسانی اسمگلروں کے خلاف ہمیشہ نہایت اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ پاکستان کوسٹ گارڈز کی انہی کوششوں کی وجہ سے منشیات اور انسانی اسمگلنگ کی روک تھام میں خاطر خواہ کمی آئی ہے جس پر یہ ادارہ بلاشبہ تعریف کا مستحق ہے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھاکہ ہم سب ایک قوم ہیں اور سبزہلالی پرچم تلے متحد ہیں خواہ ہمارا تعلق پاک فوج، نیوی، ایئر فورس، رینجرز، ایف سی، اے ایس ایف،پولیس اور پاکستان کوسٹ گارڈز سے کیوں نہ ہو آج ان تمام اداروں کے آفیسرز کی موجودگی ہماری اس قومی یگانگت اور اتحاد کا مظہر ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان کوسٹ گارڈز ٹریننگ سینٹر میں ریکروٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

پاکستان کوسٹ گارڈز کے ترجمان کے پریس ریلیز کے مطابق پا کستان کوسٹ گارڈز ٹریننگ سینٹر کورنگی میں Recruits Batch-40 کی پاسنگ آؤٹ پریڈکی پُروقار تقریب منعقد ہوئی، پریڈ کے مہمان خصوصی وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد تھے جبکہ سول اور مسلح افواج کے اعلیٰ افسران،معززین ِعلاقہ اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے اشخاص اور پاس آوٹ ہونے والے ریکروٹس کے اہل خانہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

مہمان خصوصی وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے دوران ٹریننگ نمایاں کارکردگی دکھانے والے ریکروٹس میں انعامات تقسیم کر کے اِن کی حوصلہ افزائی کی۔پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے ریکروٹ محمد انتظار کو ڈائریکٹر جنرل PCG نے اعزازی ٹرافی،دوسری پوزیشن حاصل کرنے والے ریکروٹ زرار حسین کو میڈل اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے ریکروٹ خاورحسین کوبھی میڈل دیا گیا۔

خطاب کے بعد پاس آؤٹ ہونے والے ریکروٹس نے مارچ پاسٹ کرتے ہوئے مہمان خصوصی کو سلامی پیش کی۔ اس پریڈ میں مہمانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جن میں پاس آؤٹ ہونے والے ریکروٹس کے عزیز و اقارب بھی شامل تھے جنہوں نے پریڈ کے ہر مرحلے پر ریکروٹس کو دل کھول کر داد دی اور اُن کے اعلیٰ پیشہ ورانہ کردار اور تربیت کے معیار کو سراہا۔