خضدار: بی این پی کے مرکزی کمیٹی کے رکن سردار نصیر احمد موسیانی نے اپنے ایک بیان میں ضلع خضدار کے مشہور ومعروف سیاحتی مقام چُٹوک مولہ کے ریسٹ ہاؤس کو بی اینڈ آر کی جانب سے توڑے جانے کی خبرکی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ ہمیں بہت افسوس ہوا ہے۔
یہ بات ہم محکمہ کے سربراہ پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ریسٹ ہاؤس کی مرمت نہیں بلکہ نئی سڑک اور جدید سہولیات سے آراستہ ریسٹ ہاؤس کیلئے سابق سیکریٹری نور الامین مینگل نے چُٹوک کی وزٹ کے موقع پر خطیر رقم کی منظوری دی تھی اس میں کسی ایم پی اے یا محکمہ کا کوئی کردار اور احسان نہیں ہے اہلیانِ مُولہ پر،ریسٹ ہاؤس کی پرانی عمارت مرمت کرنا اپنی جگہ درست۔
لیکن جو رقم نئی سڑک اور عمارت کیلئے فراہم کی گئی ہے، اُسی رقم سے سڑک اور عمارت بمعہ تمام سہولیات فراہم کرنا چاہئے۔اور پرانی عمارت کو جتنا بھی نقصان محکمہ یا اسکے لے پالک ٹھیکے دار کے ہاتھوں پہنچا ہے اسکا ازالہ بھی کیا جانا لازمی ہے.محکمہ بی اینڈ آر کو چاہئے تھا کہ وہ سابق سیکریٹری نورالامین کے جانے کے بعد اس سیاحتی مقام کی ترقی کے لئے مزید فنڈز فراہم کرنے کی کوشش کرتے۔
فراہم کردہ فنڈزکو ایمانداری سے خرچ کرتے۔ بی اینڈ آر پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ منصوبے کے مطابق نئی عمارت کیلئے پرانی عمارت کے قریب ہی جگہ منتخب کرکے اسکی تعمیر شروع کروائے اور پرانی عمارت کے ٹوٹ پھوٹ کی مرمت کرواکر اُسے بھی قابلِ استعمال بنائے۔سیاحوں کی سہولت اور موسم کے مطابق کمرے جتنے بھی زیادہ ہوں اتنا ہی بہتر ہوگا۔محکمہ کے افسران نے پرانی عمارت کو مرمت کرواکر کروڑوں کی خطیر رقم ہڑپ کرنے کا جو خواب دیکھا ہے۔
اُسے پورا ہونے ہم ہرگز نہیں دینگے،محکمہ اور اسکا ٹھیکے دار اپنی ناپاک عزائم سے باز آجائیں بصورت دیگر ہم اس عمل کی سخت سے سخت مزاحمت کرینگے۔اس سلسلے میں ہم بہت جلد چیف سیکریٹری صاحب سے ملاقات کرکے محکمہ کی غاصبانہ کارکردگی کے بارے میں تمام صورتحال سے انہیں آگاہ کرینگے۔محکمہ کو تنبیہ کرنا چاہتے ہیں کہ اب بھی موقع ھے جتنا نقصان پہنچا ہے پرانی عمارت کو، اس کی مرمت کرواکردیگر سہولیات کو جلدازجلدپایہ تکمیل تکس پہنچایا جائے۔