کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ بلوچ قوم گیارہ ہزار سال سے اپنی سرزمین کی مالک ہے ،بلوچستان کو شمال اور جنوب کے نام پر تقسیم کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے اس کے ایک ایک انچ کا دفاع کریں گے ،بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے پارٹی کے چھ نکات پر عملدرآمد ہی مسائل کا حل ہے۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری موسیٰ بلوچ ، مرکزی کمیٹی کے رکن غلام نبی مری۔
ضلعی صدر رکن بلوچستان اسمبلی احمد نواز بلوچ ، شمائلہ اسماعیل ، بی ایس او کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات بالاچ بلوچ و دیگر نے پیر کوبلوچستان نیشنل پارٹی ضلع کوئٹہ کے زیراہتمام کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔مقررین نے کہا کہ بلوچستان کو شمال اور جنوب کے نام پر تقسیم کرنے کی کوششوں کے خلاف پارٹی قائدین کی ہدایت پر صوبے کے مختلف اضلاع میں احتجاج کیا جارہا ہے۔
بلوچ قوم کو اپنی ہی سرزمین پر اقلیت میں تبدیل کرنے کیلئے صوبے کو تقسیم کرنے کی سازش کی جارہی ہے ، سات دہائیوں سے بلوچستان کے ساحل وسائل کو لوٹ کر لے جانے والے حکمران سوچے سمجھنے منصوبہ کے تحت بلوچستان کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کی سازش کررہے ہیں اس کا مقصد گوادر کو بلوچستان سے الگ کرکے وہاں کی مقامی آبادی کو اقلیت میں تبدیل کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گوادر کے عوام آج بھی پینے کے پانی سے محروم ہیں جبکہ حکمران کبھی باڑ لگانے کے بہانے تو کبھی شمال اور جنوب کے نام پر وہاں کے لوگوں اور صوبے کے عوام کا استحصال کررہے ہیں جس کی نہ صرف بی این پی مذمت کرتی ہے بلکہ ایسے عزائم کو ناکام بنانے تک آئینی اور جمہوری احتجاج کا سلسلہ جاری رکھے گی۔ بلوچستان کے ساتھ شروع دن سے ہی ناانصافیاں کی جارہی ہیں۔
ان زیادتیوں کے خلاف پارٹی نے اسمبلی کے فورم سمیت ہر جگہ آواز بلند کی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ یہ سرزمین ہماری ہے قومی وحدت مکران کو تقسیم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے جنوب و شمال کے خلاف ہمارا احتجاج جاری رہے گا جس میں قومی شاہراہیں بھی بند کی جائیں گی اور آئندہ چند روز تک احتجاج کو وسعت دی جائے گی۔
دریںاثناءبلوچستان نیشنل پارٹی ضلع خضدارکے زیرِاہتمام ضلعی صدرشفیق الرحمٰن ساسولی کی قیادت میں پارٹی کے مرکزی کال پر بلوچستان کو دوحصوں میں تقسیم کرکرنیکی سازشوں اور گوادر کو جنوبی بلوچستان کا دارالحکومت بنانے کیخلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی جبکہ ضلعی عہدیداران تحصیلوں کے ہدیداران اورسینئرقیادت سمیت کارکنان کی کثیرتعداد پلے کارڈز اٹھائے ریلی میں شریک تھے۔
ریلی بی این پی کے ضلعی سیکرٹریٹ سے نکالی گئی، شہرکے مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے آزادی چوک پرجلسے کی شکل اختیار کی ریلی سے بی این پی خضدار کے ضلعی صدر شفیق الرحمٰن ساسولی، تحصیل صدر سفرخان مینگل، لیبر سیکرٹری علی احمد شاہوانی، سابق ضلعی سینئرنائب صدر حیدرزمان بلوچ، سابق ضلعی پروفیشنل سیکرٹری محمدایوب عالیزئی و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان بلوچ اور پشتون قوم کی دھرتی ہے۔
بلوچستان کی تقسیم دونوں اقوام بالخصوص بلوچ قوم کی تقسیم کے مترادف عمل ہے۔مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان کوتقسیم کرنے کی ہر سازش کوناکام بنائیں گے۔ ژوب، چمن، لورالائی،کوئٹہ، بولان، مکران، خاران، رخشان، قلات، تربت، جھل مگسی،گوادر سمیت بلوچ دھرتی کے تمام علاقوں کا ایک نام ہے وہ ہے صرف بلوچستان”۔ یہاں کوئی شمالی یا جنوبی بلوچستان نہیں۔
بلوچستان ایک تھا اور ایک ہی رہیگا۔ سازشی عناصر حکومتی کندھوں کو استعمال کرکے بلوچستان کو تقسیم کرنے کی جو مذموم سازش کررہے ہیں، ان کی سازشی خوابوں کو چکناچور کرکے ناکام تعبیر ان کے مُنہ پہ ماریں گے شفیق الرحمٰن ساسولی نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان مظلومیت کی اصل تصویر ہے۔ یہاں انصاف کی کوئی معنٰی نہیں، ایک مخصوص قسم کی ذہنیت کیحامل سازشی عناصر بلوچستان کے فرزندوں پر ان کی زمین تنگ کرنے کی سازشوں میں مصروفِ عمل ہیں۔
آج انصاف و مساوات جیسے الفاظ خود اپنے دوہرے معیار پر شرم سے پانی پانی ہیں ظلم کی حکمرانی اور لاقانونیت کا بول بولا ہے، مُقتدر قوتوں کی تاناشاہی اورمن مانی اس حدتک بڑھ چکی ہیکہ مظلوم کی بے چینی اور بے کلی کا کوئی احساس نہیں، گھروں سے بے گھر سراپا احتجاج بلوچ شیرزالوں کا کوئی پاس نہیں، ہزاروں بلوچوں کی بے گُواہی و شہادت پر کوئی پشیمانی نہیں۔
شفیق الرحمان ساسولی نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان گواہ رہنا، کچھ نتیخہ خیز کام نہ کرسکنے کی وجہ سے شرمندہ ضرور ہیں ہم، مگر ہمیں اطمینان ہیکہ ہم نے ہمیشہ حق کا ساتھ دیاہے، ہمیشہ مظلوم کی ترجمانی کی کوشش کی ہے، ہمارے پاس بولنے کے لئے دو بول ہیں جو حق کی خاطر بول دیتے ہیں، ہمارے پاس لکھنے کو چند الفاظ ہیں، وہ لکھ ڈالتے ہیں۔ آج ہمارے پاس حکومت و طاقت نہیں۔
کسی ریاست کی سربراہی نہیں، ہم تلوار نہیں چلارہے، ہمارے پاس بندوق نہیں ہے، ہم ظلم کے خلاف بولتے ہیں اور بولتے رہیں گیشفیق الرحمان ساسولی نے بلوچستان کو تقسیم کرنے کی سازشوں اور گوادر کو ایک حصے کا دارالحکومت بناکر بلوچ دھرتی کو شمال اور جنوب کے نام پر تقسیم کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ بی این پی نے ہمیشہ بلوچ قوم اور بلوچستان کی ترجمانی کی ہے۔ بی این پی اس طرح کے سازشوں کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیگی۔
حکمرانوں کے اِن مذموم عزائم کے خلاف ہر فورم پر آواز بلند کرتے رہیں گے۔مقررین نے کہا کہ بلوچستان کو تقسیم کرکے بلوچ قوم کو کمزور بنانے کی خواب دیکھنے والوں کا خواب ایک بیتعبیر خواب بن کر رہیگا۔ انہوں نے کہاکہ ہم اخترجان مینگل کی قیادت میں بلوچستان کے عوام کی حق حاکمیت اور ساحل وسائل کی جنگ لڑتے رہیں گے۔
بلوچستان کو تقسیم کرنے کی ہرسازش کو بے نقاب کرکے سازشی عناصر کے ناپاک اقدامات کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہوکرناکام بنائیں گیمقررین نے کہاکہ سی پیک کے نام پر بلوچستان کے عوام کو دھوکے میں رکھا گیا، گوادر کی عوام آج بھی پانی،بجلی گیس ودیگر بنیادی ضروریات زندگی کی سہولیات حاصل کرنے کیلیئے ترس رہی ہے۔
اب ناعاقبت اندیش حکمران بلوچستان کو شمال و جنوب کے نام پر تقسیم کرنے کی ناکام سازش کرکے گوادر پر وفاق قبضہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں جو بی این پی اور بلوچ قوم کے لئے کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔ بلوچ قوم ان تمام سازشوں کو اتحاد و یکجہتی کے زریعے ناکام بنائے گی انہوں نے حکمرانوں کو خبردار کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان کو تقسیم کرنے کے مذموم عزائم ترک کردیں۔
ریلی میں اسٹیج سیکرٹری کے فرائض ضلعی جنرل سیکرٹری عبدالنبی بلوچ، تحصیل جنرل سیکرٹری ڈاکٹر محمدبخش مینگل سرانجام دے رہے تھیریلی میں ضلعی ڈپٹی سیکرٹری ایڈوکیٹ غلام نبی، قادر شہزاد، میرمنیراحمد ساسولی، میر عمران مینگل، محمداکبر جتک، علی مینگل، احسان مینگل، یونس ابابکی، خدابخش مینگل، حاجی ابراہیم کھیازئی، اسد بلوچ، الہی بخش محمودزئی، کامریڈ ستار، محمدافضل نوتانی، عبدالغنی نوتانی۔
محمد خان نوتانی، ستار قلندرانی، احمد گزگی، عبدالودود، خیرمحمد مردوئی، سینئر سنگت ندیم گرگناڑی، حاجی منیراحمدرند، نورمحمد مینگل، رئیس اعجاز مینگل، ظاہر عالیزئی، وڈیرہ علی حسن، فیض میراجی، یعقوب مردوئی، ڈاکٹر منیراحمد، حافظ عبدالرحیم، سیاہ پوش کامریڈ حبیب اللہ، حبیب غلامانی، علی اکبر میروانی، محمداسلم نوتانی و دیگر کارکنان کثیر تعداد میں شریک تھے علاوہ ازیںبلوچستان کی ممکنہ تقسیم کے خلاف بی این پی کی مرکزی کال پر ڈیرہ اللہ یار میں بھی احتجاجی ریلی نکال کر مظاہرہ کیا گیا۔
بلوچستان نیشنل پارٹی جعفرآباد کے ضلع صدر احسان احمد کھوسہ، میر صدام لانگو و دیگر کی قیادت میں درجنوں کارکنوں نے بی این پی دفتر سے ایک پرامن احتجاجی ریلی نکالی اور مظاہرہ کیا اس موقع پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے احسان احمد کھوسہ میر صدام لانگو مراد بلوچ و دیگر نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت صوبے کی تقسیم کا فارمولہ طے کر چکی ہے بلوچستان کی سرزمین کو دو حصوں میں تقسیم کرکے بلوچ قوم کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی مزموم سازش کی جارہی ہے۔
صوبے کے وسائل پر غیر مقامی افراد اور طاقتور قوتوں کا غلبہ رکھنے اور صوبے کی تقسیم پر بی این پی خاموش نہیں بیٹھ سکتی صوبے بھر میں احتجاجی تحریک چلائیں گے اور صوبے کی تقسیم کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے رہیں گے دریں اثنائبلوچستان کو شمال اور جنوب میں تقسیم کرنے کے خلاف بی این پی کی مرکزی کال کے مطابق ڈیرہ مرادجمالی میں بی این پی کے ضلعی صدر ڈاکٹر شاہنوازمینگل کی قیادت میں سینکڑوں کارکنوںکے ہمراہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرین بلوچستان کو تقسیم کرنے کے خلاف سخت نعرے بازی کررہے تھے سرداراخترمینگل کی قیادت میں ہم کسی صورت بھی بلوچستان کو تقسیم ہونے نہیں دیں گے سرزمین بلوچستان کے خلاف ہونے والے تمام سازشوں کو ناکام بنایا جائے گا احتجاجی مظاہرے سے بی این پی نصیر آباد کے ضلعی صدر ڈاکٹر شاہنواز مینگل ،بی این پی کے مرکزی سینٹرل کمیٹی کے رکن میر عبدالغفور مینگل، سینئر رہنما ڈاکٹر سیدمختیار شاہ عبدالکریم مینگل،وڈیرہ فرمان علی مینگل،محمد انور مینگل سمیت دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
انہوںنے کہاکہ موجودہ نااہل سلیکٹڈحکومت کے پاس اختیار ہے اور نہ ہی مینڈیٹ ہے پارلیمنٹ میںا ٓئینی ترامیم کے بغیرغیرا ٓئینی اقدامات کے مرتکب حکومت بناناچاہتی ہے انہیں ہرگز یہ اجازت نہیں دے سکتے ہیں کہ وہ بلوچستان کو تقسیم کرنے کی باتیں کریں سازشیں دراصل بلوچستان کے سائل وسائل پر قبضہ گیری کے خاطرہیں جنہیں بی این پی کسی صورت قبول نہیں کرے گی ۔
ہماری جدوجہد کو محورومقصد بلوچستان کی بقاء سرزمین کی حفاظت ہے بلوچستان ہمیں کسی نے تحفے میں نہیں دیا تاریخ گواہ ہے کہ ہمارے آبائواجدادنے قربانیاں دے کر تاریخ زبان ثقافت سرزمین کی حفاظت کی ہے ہم بلوچستان کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے سرداراخترجان مینگل کی قیادت میں بلوچستان کے تحفظ عوام کے حقوق حصول کیلئے آئینی جدوجہد کرتے رہیں گے گوادر بلوچستان کا اہم علاقہ ہے۔
ہم گوادر سمیت بلوچستان کو کسی صورت تقسیم کرنے نہیں دیں گے ہر دور میں بلوچستا ن کی عوام سے ذیادتی نا انصافی ہو تی رہی ہے ہمارے وسائل کو بے دردی سے لوٹا جا رہا ہے بلوچستان کی عوام تعلیم صحت سمیت دیگر تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ۔