|

وقتِ اشاعت :   April 13 – 2021

کوئٹہ: بلوچستان پیس فورم کے چیئرمین نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ کتاب دوست تحریک کے تحت اب تک صوبے میں 45 ہزار کتابیں تقسیم کی گئی ہیں، آئندہ چند دنوں میں مزید16 ہزار کتابیں تقسیم کی جائیں گی ۔یہ بات انہوں نے گزشتہ روز سراوان ہاس کوئٹہ میں بلوچستان کے ضلع چاغی کے خلیل الرحمان میموریل لائبریری امین آباد کیلئے (دو سو) کتابیں عطیہ کرنے کے موقع پر منعقدہ تقریب ۔

بلوچستان پیس فورم کے ذمہ داروں کے اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے کہی ، اس موقع پر بلوچستان پیس فورم کے وائس چیئرمین ظفرصدیق ،عبدالروف ودیگر بھی موجود تھے ۔ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے بلوچستان پیس فورم کے رضاکاروں کا کتاب دوست تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں جاری کتاب دوست تحریک کو ملک کے دیگر صوبوں سمیت برطانیہ اور خلیجی ممالک کے لوگوں کا بھی تعاون حاصل ہے۔

جنہوں نے اب تک وہاں سے بے شمار کتابیں بھجواکر کتاب دوست تحریک کو زندہ رکھنے میں اپنا کردار ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان پیس فورم کو کوئٹہ، چاغی ، خاران سمیت صوبے کے دیگر علاقوں سے حصول کتاب کیلئے درخواستیں موصول ہوئی ہیںان درخواستوں پر غور کرنے کے بعد مختلف تعلیمی اداروں اور لائبریریز کو فراہم کرنے کیلئے کتابیں ترتیب دی گئی ہیں جنہیں جلد متعلقہ اداروں کو فراہم کیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان پیس فورم کے پلیٹ فارم سے اب تک ژوب، مکران، کوئٹہ ، آواران ڈویژنز میں 45 ہزار کے قریب کتابیں، اسکولوں ،لائبریریز، جامعات اور کالجز کو فراہم کی گئی ہیںجبکہ مزید سولہ ہزار کتابوں کو ترتیب دیا گیا ہے جنہیںآئندہ چند دنوں میںتقسیم کیا جائے گا ۔ ہمارے پاس جمع ہونے والی کتابیں قومی امانت ہیں جنہیں متعلقہ تعلیمی اداروں کو فراہم کیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ میری فکر ہے کہ علم باشعور باعزت اور باوقار شہری بننے کیلئے حاصل کیا جاتا ہے اس لیے نہیں کہ ملازم بن کر کچھ عرصہ بعد ملازمت سے ریٹائر ہوجائیں ۔انہوں نے صوبے کے لوگوں سے مطالبہ کیا کہ وہ کتاب کیساتھ جڑ کر دنیا کے حالات اور مختلف امور سے متعلق علم حاصل کریں تاکہ مستقبل میں ہم ایک باشعور ،با وقار زندگی گزار سکیں ۔