|

وقتِ اشاعت :   April 13 – 2021

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور نیشنل پارٹی پنجاب کے صدر ایوب ملک نے معروف، صحافی کالم نگار اور انسانی حقوق کے علمبردار آئے رحمن کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیاہے۔ پیر کو جاری کردہ ایک بیان میں ایوب ملک نے کہا کہ ملک نہ صرف ایک سچے انقلابی سے محروم ہوگیا ہے۔

بلکہ ایک ایسے انسانی حقوق کے کارکن سے بھی محروم ہو گیا ہے، جس نے ہمیشہ جمہوریت پسند قوتوں کی حمایت کی اور آمریت کے خلاف سینہ سپر رہا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی اے رحمان ان دانشوروں کی طرح نہیں تھے جو اپنی ذہانت اور صلاحیتوں کو صرف قلمی دنیا میں استعمال کرتے ہیں بلکہ وہ آمروں کے خلاف بھی لڑا کرتے تھے۔ ان کی پوری زندگی ملک میں انسانی حقوق کے تحفظ۔

جمہوریت کی آبیاری اور آمرانہ نظام کے خلاف تھی۔ آئی اے رحمان نے ہمیشہ قومیتوں، مظلوم طبقات اور معاشرے کے کچلے ہوئیافراد کے لیے آوازیں بند تھی۔ نیشنل پارٹی پنجاب کے صدر کا کہنا تھا کہ حالیہ برسوں میں عاصمہ جہانگیر کی وفات کے بعد آئی اے رحمان کا جانا ملک کے لیے ایک بہت بڑا دھچکا ہے۔ یہ وفات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ملک میں آمریت پسند عناصر ایک بار پھر سر اٹھا رہے ہیں۔

اور جمہوریت کو شدید خطرات لاحق ہیں لیکن آئی اے رحمان کے جانے کے باوجود ان کا پیغام اور نظریہ ہمیشہ زندہ رہے گا، جس کی پاداش میں انہوں نے ہر طرح کی صعوبتیں برداشت کیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی اے رحمان کی زندگی ہمارے لیے مشعل راہ ہے اور نیشنل پارٹی کا ہر کارکن ان کے مشن کو پورا کرنے کی بھرپور کوشش کرے گا۔