|

وقتِ اشاعت :   April 14 – 2021

لورالائی: صوبائی وزیرصنعت وتجارت حاجی محمدخان طوراوتمانخیل نے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوے کہا ہے کہ مو جودہ صوبائی حکومت صوبے میںصنعتیں لگانے کے لیے عملی اقدامات کررہی ہے تاکہ صوبے کے لوگوں کوروزگا رفراہم کیا جاسکے اجلاس میںسیکر ٹری حافظ عبدالباسط،سیکر ٹری اکبرحریفال،ایم۔ڈی حیڈا عطااللہ جوگیزئی اوردیگر ممبران نے شرکت کی۔

اجلاس میں صوبائی وزیر صنعت وتجارت حاجی محمدخان طوراوتمانخیل کوایم۔ڈی حیڈا عطااللہ جوگیزئی نے بلوچستان میں صنعت کے حوالے سے بنیادی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے جاری ترقیاتی منصوبوں سے متعلق بریفنگ دی اور کہا ہے کہ تین ہزار ایکڑ اراضی پر مشتمل کارواٹ انڈسٹریل اینڈ پروسسینگ زون کے توسیعی منصوبے کے تحت مزید ایک ہزار ایکڑ اراضی حا صل کی جاری رہی ہے۔

بریفنگ میں ایم ڈی جیڈا نے بتایا کہ 450 ملین لاگت کے ترقیاتی کام کامیابی سے پایہ تکمیل کو پہنچ چکے ہیں۔ یومیہ دو لاکھ گیلن پانی انڈسٹریل زون کیلئے فراہمی کی سہولت کے علاوہ ڈی سیلینیشن پلانٹ بھی موجود ہے صنعت کاروں کو صنعتی مقاصد کیلئے پانی اور بجلی کی مستقبل کی ضروریات کو مدِ نظر رکھتے ھوئے گوادر ماسٹر پلان کے تحت طویل مدتی پالیسی اور میکانزم کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

اُنہوں نے بتایا کہ 270 ایکڑ اراضی پر ماڈل پروجیکٹ کے طور پر انفراسٹریکچر کے سسُٹم کی بحالی اور 34 کروڑروپے کی لاگت سے انڈسٹریل لینڈ لیویلنگ سڑکوں کی بلیک ٹاپنگ اسٹریٹ لائیٹ کی تنصیب جیڈا کے ھیڈ کواٹر بلڈنگ کی تعمیر جدید سیکورٹی سرویلنس سسٹم پر مشتمل سیکیورٹی گارڈز رومز بلڈنگز کی تعمیر سمیت سات ڈیولپمنٹ پیکجز پر تیزی سے عمل درآمد جاری ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ وزیرِعلیٰ بلوچستان جام کمال کے خصوصی احکامات کی روشنی میں الاٹیز سے واجبات کی وصولی کیلئے نوٹسز اجرا کئے گئے۔ اقساط کا میکانزم متعارف کرانے سے جیڈا نے 75 کروڑ روپے کی ریکوری کی ھے۔ لیکن پلاٹوں کی ٹرانسفر پر پابندی کی وجہ سے صنعت کاری کے شعبے کو فروغ نہیں مل رہاہے۔ اُنہوں نے بتایا کہ لاھور سمیت ملک کے دیگر صوبوں کے صنعت کار یہاں کے مقامی صنعت کاروں کے ساتھ حکومت کی جانب سے مستقبل کے صنعتی شہر گوادر کے مقامی صنعت کار

الاٹیز کے ساتھ جوائینٹ وینچر ایونٹ اور سرمایہ کاری کیلئے حکومتی طریقہ کار کی سہولت سے مستفید ھونے کے خوائش مند ہیں ۔ لیکن الاٹیز کیلئے پلاٹ کی ٹرانسفر پرپابندی کی وجہ سے وہ اس معاشی ترقی کے عمل میں اپنا رول بہتر طریقے سے ادا نہیں کرسکتے۔