|

وقتِ اشاعت :   April 14 – 2021

تربتبارڈر ٹریڈ ایسوسی ایشن اور تربت سول سوسائٹی کی جانب سے بارڈر کی بندش اور بارڈر ٹریڈ پر پابندی کے خلاف ایم ایٹ شاہراہ ڈی بلوچ کے مقام بلاک کردیا گیا جس سے سیکڑوں گاڈیوں کی لائن لگ گئی۔ ایرانی بارڈر کی بندش اور فورسز کی طرف سے گاڈی ڈرائیورز کے ساتھ ہتک آمیز رویے کے خلاف منگل کے روز بارڈر ٹریڈ ایسوسی ایشن نے تربت سول سوسائٹی کی مدد سے ایم ایٹ سی پیک شاہراہ کو ڈی بلوچ جنکشن پر بلاک کردیا جس کے سبب کراچی، گوادر، دشت، تمپ اور مند سے تربت آنے اور تربت سے جانے والے سیکڑوں گاڈیاں دونوں اطراف میں پھنس گئیں۔

مظاہرین نے سی پیک شاہراہ پر پر ٹینٹ لگایا اور بڑی تعداد میں گاڈی مالکان اور ڈرائیور کو وہاں جمع کردیا، بعد ازاں ڈپٹی کمشنر کیچ حسین جان نے ڈی بلوچ جاکر مظاہرین سے کامیاب مزاکرات کر کے ان کے مسائل متعلقہ حکام تک پہنچاکر حل کرانے کی یقین دہانی کے بعد احتجاج ختم کرایا جس کے بعد ٹریفک بحال کردی گئی۔ سی پیک شاہراہ بند ہونے کے باعث لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ مظاہرین نے کہا کہ بارڈر ٹریڈ سے پورے مکران بلکہ بلوچستان کی معیشت وابستہ ہے جسے بلاوجہ بند کرکے لاکھوں لوگوں کو نہ صرف بے روزگار کیا گیا بلکہ باڈر کی بندش سے لاکھوں گھروں کے چولہے بھی بجائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت متبادل روزگار کے زرائع دے کر بارڈر بند کردے ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن لوگوں کو متبادل روزگار دینے کے بجائے اپنی مدد آپ کے تحت لوگوں نے روزگار کا جو مشکل طریقہ اپنایا اس پر بھی قد غن لگائی جارہی ہے۔مظاہرین نے ڈپٹی کمشنر کیچ کی یقین دہانی کے بعد احتجاج ختم کردیا۔