|

وقتِ اشاعت :   April 15 – 2021

کراچی: دنیا بھر کے پاسپورٹ پر نظر رکھنے والے ادارے نے سال 2021 کے پاسپورٹ کی رینکنگ جاری کردی ہے۔بین الاقوامی ادارے ہینلے کی جانب سے 110 ممالک کے پاسپورٹ کی رینکنگ جاری کی گئی، جس میں جاپان نے ایک بار پھر دنیا کا طاقتور ور ترین پاسپورٹ ہونے کا اعزاز اپنے نام کیاہے جبکہ پاکستان 110ممالک کی فہرست میں107ویں نمبر ہے۔

فہرست کے مطابق سنگاپور دوسرے، جرمنی، جنوبی کوریا تیسرے، فن لیڈن، اٹلی، اسپین، لیوگژیم برگ چوتھے، آسٹریا، ڈنمارک پانچویں، فرانس، آئرلینڈ، نیدر لینڈ، پرتگال، سوئیڈن چھٹے، بیلجیئم، نیوزی لینڈ، سوئٹزرلینڈ، برطانیہ ، امریکا ساتویں، جمہوریہ چیک، یونان، مالٹا، ناروے آٹھویں جبکہ آسٹریلیا کینیڈا نویں اور ہنگری، لتھوانیا، پولینڈ اور سلوواکیا دسویں نمبر پر رہے۔

گزشتہ برس جاری ہونے والی 192 ممالک کی فہرست میں نیوزی لینڈ دوسرے نمبر پر رہا جبکہ فن لینڈ، آسٹریا، لیوگژیم بورگ، جنوبی کوریا، سوئٹزرلینڈ، آئرلینڈ، آسٹریلیا اور ڈنمارک بالترتیب دنیا کے تیسرے، چوتھے، پانچویں، چھٹے، ساتویں، آٹھویں، نویں اور دسویں طاقت ور ترین پاسپورٹ قرار پائے تھے۔چاپان کے پاسپورٹ کے حامل افراد 193 ممالک کا بغیر ویزہ سفر کرسکتے ہیں ۔

اسی طرح سنگاپور کے پاسپورٹ کے حامل شہری 192، جنوبی کوریا وار جرمنی کے 191، اٹلی ، فن لینڈ ، اسپین، لیوگژیم برگ کے پاسپورٹ حامل افراد 190 شہروں کا بغیر ویزہ سفر کرسکتے ہیں جبکہ ڈنمارک اور آسٹریا کے پاسپورٹ حامل شہری 189 ممالک بغیر اجازت کے جاسکتے ہیں۔پاسپورٹ کی درجہ بندی کے اعتبار سے ان ممالک کے شہریوں کو مختلف ملکوں میں بغیر اجازت داخلے کی اجازت ہے۔

انڈیکس رینکنگ میں پاکستانی پاسپورٹ 107ویں نمبر پر پہنچ گیا، گزشتہ سال جاری ہونے والی فہرست میں پاکستان کا نمبر 192ویں تھا جبکہ اس سے قبل یعنی 2018 میں پاکستانی پاسپورٹ 198ویں نمبر پر تھا۔ انڈیکس میں پاکستان کے بعد شام، عراق اور افغانستان کے نام شامل ہیں۔پاکستانی پاسپورٹ کے حامل شہریوں کو بغیر ویزہ کے 32 ممالک میں جانے کی اجازت ہے۔

ہیں لے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کرونا وبا کے دوران بہترین سفری سہولیات فراہم کرنے اور مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانے پر ممالک کی درجہ بندی کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ کرونا وبا کی وجہ سے گزشتہ دو برس سے ایوی ایشن انڈسٹری بری طرح سے متاثر ہوئی ہے، وائرس کا پھیلائو روکنے کے لیے مختلف ممالک نے مسافروں کی آمد پر پابندی بھی عائد کر رکھی ہے۔