|

وقتِ اشاعت :   April 16 – 2021

تربت: بلوچستان نیشنل پارٹی ( عوامی) کیچ کے ضلعی انفارمیشن اینڈ کلچر سیکرٹری رئیس ماجد شاہ نے کہا کہ بلوچستان خصوصا مکران کے عوام معاشی ترقی کے دوڑ سے کھوسو دور ہیں بے روزگاری کی عفریت نے عوام کو کرب و عذاب میں مبتلا کردیا ہے روزگار کے ذرائع نہ پیدا ہونے کی وجہ سے بے روزگاری میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے انہوں نے کہاکہ موجودہ سرکار نے آتے ہی بارڈرز کو سیل کردیا۔

جس سے لاکھوں افرادکی روٹی روزی وابستہ رہی ہے بارڈر سے اشیا خرد نوش تیل ڈیزل پیٹرول کو اسمگلنگ کا نام دے کر بارڈر بند کرنا بلوچستان خصوصا مکران کے عوام کے معاشی قتل عام کا منصوبہ ہے آزادانہ طور پر کاروبار کی آزادی انسانی بنیادوں حقوق میں شامل ہے جسے کوئی مہزہب جمہوری ملک انکار نہیں کرسکتا اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کے چارٹر میں یہ ریاست کی زمداری ہے کہ انسانی بنیادوں حقوق مثلاً تعلیم صحت روزگار کاروبار کے حصول میں ریاست روڑے نہیں اٹکائے گی ۔

بلکہ ریاست روزگار تعلیم اور بہتر صحت کی ضروریات کی بہم فراہمی میں ریاست کلیدی کردار ادا کرئے گی مگر یہاں نہ صرف ریاست روزگار فراہم کرنے میں ناکام ہے بلکہ روزگار کے حصول کے لیے سرگرداں بے بس لاچار عوام کو اذیت ناک انجام سے دوچار کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے دو وقت کی روٹی کمانے والوں پر عرصہ حیات تنگ کیا جارہا ۔

جس کاروبار سے ڈرائیور ھوٹل والے دوکاندار حمام علاقے کے ہر طبقہ فکر کسی نہ کسی طرح مستفید ہوا کرتے تھے ان سے روزگار چھین لیا گیا دنیا میں کہیں بھی بارڈر ٹریڈ پر آزادانہ تجارت کی کھلی چھوٹ ہوتی ہے لیکن بد قسمتی سے بلوچستان کے عوام کے ساتھ ہر شعبے زندگی کے ساتھ ریاست کا رویہ سوتیلی ماں جیسی رہی ہے ظلم و زیادتی اور جبر کئی دہائیوں سے جاری ہے۔