|

وقتِ اشاعت :   April 16 – 2021

کوئٹہ: سابق صوبائی وزیر اور بلوچستان عوامی پارٹی کے سینئر نائب صدر میرعبدالکریم نوشیروانی نے کہا ہے کہ مملکت خدائیداد پاکستان کو وجود میں آئے 73سال ہوچکے ہیں لیکن ہم ابھی تک 47کی اس سوچ سے باہر نہیں نکل پائے جب ہم انگریز کے غلام تھے مفاد پرستی اور اقرباپروری نے اس ملک کی جڑوں کو کمزور بنایا ہے جمہوریت اس ملک میں آئی لیکن کمزور بیساکھیوں پر جس کے ذمہ دار ہم سب سیاستدان ہیں۔

جنہوں نے مملکت خدائیداد پاکستان کے لئے کبھی بھی نہیں سوچا صرف اپنے ذاتی مفادات تک محدود رہے ۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں اپنی رہائش گاہ پر ملاقات کرنے والے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ سابق صوبائی وزیر میرعبدالکریم نوشیروانی نے کہا کہ قائد اعظم محمد جناح کی کوششوں سے اللہ تعالی نے رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں ہمیں آزادی دی۔

اور پاکستان دنیا کے نقشے پر معرض وجود میں آیا 73سال آزاد ہوئے ہمیں گزر گئے لیکن ہماری سوچ 47سے قبل والی ہی رہی ہے جب ہم انگریزوں کے غلام تھے پاکستان کی سالمیت اور بقاکے لئے ہم نے کبھی بھی نہیں سوچا جمہوریت میں اتار چڑھا ہوتا ہے سیاستدانوں کو برداشت کرنا چاہئے لیکن بد قسمتی سے صبرو برداشت کے بجائے ہم نے ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچیں مفاد پرستی اور اقرباپروری میں ہم اس قدر آگے نکل گئے۔

ہم نے پاکستان کی سلامتی کو بھی دا پر لگا دیا۔ بد امنی کا بھی خیال نہیں رکھا جس سے اس ملک کی جڑیں کمزور ہوئیں۔ معیشت دن بدن تباہی کی طرف جارہی ہے جس کی تمام تر ذمہ داری ہم سیاستدانوں پر عائد ہوتی ہے انہوں نے مزید کہاکہ ملک کی ترقی و خوشحالی امن و شانتی سے وابستہ ہے پاکستان مضبوط ہوگا تو عوام اور جمہوریت بھی مضبوط ہوگی ۔

پاکستان آج پاک افواج اور ادراوں کے کندھوں پر آگے بڑھ رہا ہے۔سیاستدانوں نے تو تباہی کے دھانے پر لانے میں کوئی کسر نہیںچھوڑی رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ چل رہا ہے ہمیں اپنے رویوں میں تبدیلی لاتے ہوئے اس ملک کی سالمیت و بقاکے لئے سوچنا ہوگااور پاک افواج اور اداروں کے لئے دعا کرنی ہوگی کہ وہ اپنے اس پختہ عزم کیساتھ پاکستان کو مضبوط بنائیں۔

اور اسے ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کریں ہم ان پاکستان مخالف عناصر سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے رویوں میں مثبت تبدیلی لائیں پاکستان ہے تو ہمارا وجود ہے ہماری پہچان پاکستان ہے آ مل کر پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لئے کام کریںاپنی پاک افواج اداروں کے ہاتھ مضبوط کریں ۔ میری ان عناصر سے بھی گزارش ہے جنہوں نے اقتدار میں رہتے ہوئے تھال میں کھایا اب اگر انہیں پلیٹ میں مل رہا ہے۔

تو وہ گزارا کریں جمہوریت اسی کا نام ہے کہ کبھی اقتدار اور کبھی اپوزیشن لیکن ہماری سوچ مثبت ہونی چاہئے اور اس مملکت خدائیداد پاکستان سے ہمیں مخلص ہونا چاہئے۔ اس مملکت خدائیداد کو اللہ تعالی ہمیشہ قائم و دائم رکھے۔ اسی دعا کے ساتھ ہمیں آگے بڑھنا چاہئے ۔