کوئٹہ: جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کے ترجمان نے کہا کہ کامیاب احتجاجی تحریک کے نتیجے میں صوبائی حکومت نے جامعہ بلوچستان کو 25کروڑ روپے جبکہ ایچ ای سی کے جانب سے فوری طور پر 2کروڑ 20لاکھ کی ادائیگی ھوچکی ہیں۔
اور جامعہ کی اپنی آمدن 10کروڑ روپے سے زائد ہیں ساتھ ساتھ اپریل سے جون تک ماہوار 13کروڑ روپے ایچ ای سی کے جانب جامعہ بلوچستان کو ماہانہ اقساط کی شکل میں جمع ہوگی لیکن اس کے باوجود جامعہ بلوچستان پر مسلط وائس چانسلر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملازمین کو ہاؤس ریکوزیشن اور دیگر الاونسسز کے بغیر نامکمل تنخواہ اور پینشنرز کو وقت پر پینشن کی ادائیگی نہیں کررہا ۔
باوجود اس کے کہ ہائیکورٹ آف بلوچستان نے مکمل تنخواہ کی ادائیگی مکمل تنخواہ اور پینشنرز کو وقت پر پینشن کی ادائیگی کے احکامات بھی جاری کئے ۔ بیان میں کہا گیا کہ خود وائس چانسلر نے 7لاکھ 35 ہزار روپے سے زائد تنخواہ بشمول ایک لاکھ دس ہزار روپے ہاوس۔
ریکوزیشن سمیت لاکھوں روپے کے دیگر مراعات لے لیکن اساتذہ اور دیگر ملاذمین کو انکے بنیادی حق مکمل تنخواہ سے محروم رکھا گیا جو معزز عدالت عالیہ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے بلکہ ملازمین کو اشتعال دلانے کے مترادف ہے جو قابل گرفت عمل ہے ۔