|

وقتِ اشاعت :   April 16 – 2021

کوئٹہ: محکمہ خزانہ حکومت بلوچستان کے ایک اعلامیہ کے مطابق وزیراعلی بلوچستان کی ہدایت پر ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی مالی مشکلات کا ازالہ کرنے کے لئے انھیں یا انکے اہل خانہ کو قبل از وقت پنشن کی ادائیگی کی منظوری دے دی گئی ہے۔

ریٹائرڈ ہونے والے سول ملازمین کو سہولت دینے کی خاطر اب انکو فوری طور پر ماہانہ متوقع پینشن کی ادائیگی ہوگی۔ اور صوبے کی تاریخ میں پہلی بار ایسا اقدام اٹھایا گیا ہے جو کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی قیادت میں صوبائی حکومت کا قابل تحسین اقدام ہے صوبائی حکومت سرکاری ملازمین کی بھلائی اور انکے مالی مسائل کے حل کو ہمیشہ ترجیح دیتی رہی ہے ۔

جسکا واضح ثبوت متوقع پنشن کی ادائیگی میں پہل ہے۔ حکومت بلوچستان سول سرونٹس ایکٹ (1974 کا بلوچستان ایکٹ IX) اور بلوچستان سول سروسز پنشن رولز 1989 کے باب ششم کے تحت ریٹائر ہونے والے سرکاری ملازمین کو پنشن کی ادائیگی میں درپیش غیر معمولی تاخیر اور پریشانیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے محکمہ خزانہ نے ریٹائرڈ سرکاری ملازم یا اس کے اہل خانہ کو متوقع پنشن کی ادائیگی کے قواعد اور آخری تنخواہ کے مطابق بنیادی تنخواہ کے 65 فیصد کی شرح پر فوری طور پر ادائیگی کی منظوری دیدی ہے جوکہ اگلے احکامات تک شرائط و ضوابط سے مشروط ہونگے۔

پنشن صرف ان ریٹائر ہونے والے سرکاری ملازمین کو دی جائے گی جو متعلقہ ایکٹ / قواعد کے تحت پنشن اور ریٹائرمنٹ فوائد حاصل کرنے کے اہل ہیں۔ صوبائی حکومت کے اس قابل تعریف اقدام کا مقصد ریٹائرڈ ہونے والے سرکاری ملازمین کی پنشن کیس مکمل ہونے تک کا عرصہ جو کہ بعض اوقات غیر معمولی طوالت اختیار کر لیتاتھا۔ لہذا انکے لیے اسانیاں پیدا کرنے کی خاطر یہ ااحسن اقدام لیا گیا ہیتاکہ پنشن کیس مکمل ہونے تک انکو کسی قسم کی مالی مشکلات کا سامنا نہ ہوں۔