|

وقتِ اشاعت :   April 16 – 2021

کوئٹہ / کراچی: جمعیت علماء اسلام پاکستان کے رہنما اور سینئر پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم اپنے ’’شو‘‘ اور ’’کاز‘‘ دونوں میں ناکام ہوچکی ہے، ’’شو‘‘ اور ’’کاز‘‘ کی ناکامی کا اصل ’’شوکاز‘‘ تو نمائشی سربراہ کودے دینا چاہئے تھا لیکن انہوں نے یہ ملبہ صرف پیپلز پارٹی اور اے این پی کے سر ڈال کر خود اتحاد پر کلہاڑی چلا دی۔جمعرات کے روز اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا کے نمائندوں اور مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب تو پی ڈی ایم میں سے پیپلز پارٹی اور اے این پی کو دھکا دیکر نکال دیا گیا ہے لہذا بقیہ جماعتوں کو اپنے استعفے اور لانگ مارچ کے پروگرام کو آگے بڑھانا ہوگا اگربقیہ جماعتیں لانگ مارچ کو استعفوں سے نتھی کرنے کی سازش نہ کرتی تو وہ عوام کو منہ دکھانے کے قابل نہ رہتے۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم سے پیپلز پارٹی اور اے این پی کو نکلنے کی سازش سے پہلے میاں نواز شریف اور مولانا فضل الرحمن کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے تھا کہ انہوں نے مستقبل قریب میں مسلم لیگ ن کے ساتھ انتخابی اتحاد کے خفیہ منصوبے کی تکمیل کے لیے پی ڈی ایم کو دو لخت کردیا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں نے مسلم لیگ پاکستان کے بیانیہ کے سامنے آنے شہباز شریف کی رہائی اور مسلم لیگ ن لندن کے بیانیہ کو لندن تک محدود کرنے کی بات کی تھی ۔

جو حمزہ اور شہباز شریف کی رہائی کے بعد مستقبل کی نئی سیاسی صف بندی کو ظاہر کرتا ہے۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ پی ڈی ایم کا لانگ مارچ کا ’’شو‘‘ پہلے ہی ناکام ہوچکا تھا پھر جعلی اسمبلیوں سے سینٹ اور ضمنی الیکشن لڑ کر پی ڈی ایم کے ’’کاز‘‘ کو نقصان پہنچایا گیا۔