تربت: تربت سول سوسائٹی کے ترجمان نے ایرانی بارڈر کی بندش اور نوانو سمیت مختلف ایریا میں پھنسے ہزاروں گاڈی اور ڈرائیورز کی حالت زار پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے فوری طور پر بارڈر کا مسلہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ بارڈر کی بندش اور کاروبار پر غیر علانیہ پابندی کے باعث نوانو میں اب تک 3 ڈرائیور بھوک اور پیاس کی شدت سے ہلاک ہونے کی اطلاعات ملی ہیں اور یہ مصدقہ بات ہے کہ یہ تینوں ڈرائیور بارڈر کھلنے کے انتظار میں کئی دنوں کی بھوک اور پیاس کے باعث جان حق ہوگئے ہیں جو افسوس کا باعث ہے۔
ترجمان نے کہا کہ صوبائی حکومت اور مکران ڈویڑن سے منتخب وفاقی و صوبائی وزراء ، ارکان اسمبلی اور سنیٹرز اس معاملے پر اسمبلی میں آواز اٹھاکر عوام کی نمائندگی کا صحیع حق ادا کریں کیوں کہ بارڈر سے پورے مکران بلکہ بلوچستان بھر سے لاکھوں افراد کی روزگار وابستہ ہے اگر حکومت کے نزدیک موجودہ طریقہ کار میں خامی یا نقص ہے تو ایک مکینزم بناکر سسٹمیٹک طریقے سے کاروبار کی راہیں کی کھولیں۔
بجائے اس کے کہ اس کاروبار سے منسلک لاکھوں لوگوں کو زلیل اور خوار کیا جائے حتی کہ بھول اور پیاس سے ان کی قیمتی جانیں ضائع ہوجائیں یہ حکمرانوں اور مکران سے خصوصاً منتخب اراکین اسمبلی کے لیے مناسب بات نہیں ہوگی۔
اس لیے تربت سول سوسائٹی مطالبہ کرتی ہے کہ فوری طور پر بارڈر پر پھنسے لوگوں کو آسان راستہ دیا جائے اور کاروبار پر بلا وجہ عائد کی گئی پابندی ہٹاکر با عزت روزگار کا طریقہ اپنایا جائے۔