|

وقتِ اشاعت :   April 17 – 2021

خضدار: بلوچستان نیشنل پارٹی ضلع خضدار کے صدر شفیق الرحمٰن ساسولی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہاہے کہ بلوچستان کے سرحدی علاقوں سے تیل بردار گاڑیوں کے ڈرائیورز اپنے بچوں کے پیٹ کی آگ بجھانے کیلئے گھر سے مزدوری کیلئے جاتے ہیں مگر حکومتی غفلتوں کی وجہ سے ظالم بھوک ان کی لاش واپس گھر بھیج رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ حالیہ بندش کے دوران ایران بلوچستان بارڈر پہ اب تک تین ڈرائیورز پیاس اور بھوک کی وجہ سے انتقال کرچکے ہیں۔

حکومت غفلت کی نیند سورہی ہے۔ یہ لوگ بیس دن سے بارڈر بند ہونے کی وجہ سیوہاں پھنسے ہوئے تھے اور انہیں واپس اپنے گھرجانے کی بھی اجازت نہیں دیا گیا تھا، اب بھی ہزاروں کی تعداد میں لوگ بارڈر پر پھنسے ہوئے ہیں، وہاں کھانے پینے کیلئیکچھ نہیں ہے، وہ پھنسے ہوئے لوگ بھوک اور پیاس سے مررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ باڈر کی بندش مشکلات و مسائل میں مزید اضافے کاسبب بن رہی ہے۔

حکومت کو عوام کے جان و مال اور روزگار سے کوئی سروکار نہیں، بلوچستان ایران باڈر پر دو جانب آباد بلوچوں کا واحد کاروبار باڈر سے منسلک ہے، باڈر کی بندش سے لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ باڈر پر جان بحق ہونے والے ڈرائیوروں اور گاڑی مالکان کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ شفیق الرحمٰن ساسولی نے کہاکہ صوبائی اور وفاقی حکومت ہوش کرے غفلت کی نیند سے بیدار ہوجائے۔ وفاقی و صوبائی حکومت بارڈر کھلوانے کیلئے فوری اقدامات کریں، وہاں پھنسے لوگوں کو جانے کی اجازت دی جائے۔