|

وقتِ اشاعت :   April 17 – 2021

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان نے کہاکہ باڈر بندش کے سبب مشکلات و مسائل میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے حکومت کو عوام کے جان و مال اور روزگار سے کوئی سروکار نہیں باڈر بندش کے سبب ابھی تک تین ڈرائیور پاکستان ایران باڈر پر پانی کھانا اور دیگر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے انتقال کرچکے ہیں لیکن حکمران اپنی سیل سپاٹا میں لگے ہیں عوام کے مشکلات و مسائل سے بے خبر سیاسی دوروں میں لوگوں کو بلاکر ان کا وقت ضائع کر رہے ہیں۔

عوام یہ امید دلاکر ان کے جلسوں میں بلایا جاتا ہے کہ لوگوں کے روزگار کے حوالے سے کوئی مناسب اعلان کیا جائے گا لیکن عوام کو دھوکے میں رکھ کر صرف اپنے سیاسی دورے کرنے پر صوبائی و وفاقی وزرا مصروف ہیں بیان میں کہا گیا کہ ایک صوبائی وزیر نے اپنے لوگوں کے ذریعہ بلیدہ زامران میں اعلان کردیا کہ صوبائی وزیر تربت آرہے ہیں لوگ جمع ہوں ان کے باڈر کا مسلہ ایف سی کے زمہ داروں سے مل کر حل کیا جائے گا ۔

لوگ آئے اور طے شدہ ڈرامہ بھی کیا گیا لیکن لوگوں کے لیے کچھ بھی نہیں کیا گیا۔ بیان میں کہاگیا کہ نیشنل پارٹی اپنے لوگوں کے ساتھ ہے اور ہر مشکل گھڑی میں ان کے شانہ بشانہ جدوجہد کرئے گا۔

پاکستان ایران باڈر پر آباد ہر دو جانب آباد بلوچوں کا واحد کاروبار باڈر سے منسلک ہے باڈر کی بندش سے لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔ بیان میں کہاگیا کہ باڈر پر جان بحق ہونے والے ڈرائیوروں اور گاڑی مالکان کے خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

اور باڈر کاروبار کے لیے عوام کے ساتھ ملکر بھرپور آواز بلند کریں گے بیان میں ایران اور بلوچستان باڈر سے منسلک اضلاع کے تنظیموں کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ وہ اس ناانصافی کے خلاف عوام کے ساتھ ملکر بھرپور احتجاج ریکارڈ کرائیں۔