|

وقتِ اشاعت :   April 18 – 2021

تربت: ایرانی سرحد کی بندش اور نوانو سمیت مختلف ایریا میں پھنسے ہزاروں گاڑی اور ڈرائیورز کی حالت غیر ہوگئی ۔سرحد کی بندش اور کاروبار پر غیر علانیہ پابندی کے باعث نوانو میں اب تک 3 ڈرائیور کی بھوک اور پیاس سے جاںبحق ہونیکی اطلاعات ہیں ۔دوسری جانب سرحد کی بند ش سے سرحد علاقوں میں اشیاء خوردنوش کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے ۔

سرحد پر پھنسے ڈرائیورز کے اہلخانہ میں شدید تشویش پائی جاتی ہے ۔مقامی زرائع کے مطابق جہاں ڈرائیورز پھنسے ہیں وہاں آبادی نہ ہونے کے باعث پانی اور خوارک نہ ملنے سے ڈرائیورز شدید مشکلات سے دورچار ہیں جبکہ اکثر کی حالت غیر ہوگئی ہے ۔حکومت کی جانب سے ابتک کوئی اقدام نہ اٹھانے کے باعث حالات مزید بگڑنے کے امکانات ہیں جبکہ ڈرائیورز اور سرحد پر پھنسے افراد کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہونگے ۔

دوسری جانب سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کی جانب سے سرحد کی بندش اور ڈرائیورز اوردیگر کی زندگیوں کو درپیش خطرے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا جارہاہے ۔دریں اثنا ئتربت سول سوسائٹی کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہیکہ سر حد پار حالات دن بدن سنگین ہوتے جارہے ہیں مگر حکومت کوئی اقدام نہیں اٹھا رہی۔

ترجمان نے کہا کہ صوبائی حکومت اور مکران ڈویڑن سے منتخب وفاقی و صوبائی وزراء ، ارکان اسمبلی اور سنیٹرز اس معاملے پر اسمبلی میں آواز اٹھاکر عوام کی نمائندگی کا صحیع حق ادا کریں کیوں کہ بارڈر سے پورے مکران بلکہ بلوچستان بھر سے لاکھوں افراد کی روزگار وابستہ ہے اگر حکومت کے نزدیک موجودہ طریقہ کار میں خامی یا نقص ہے تو ایک مکینزم بناکر سسٹمیٹک طریقے سے کاروبار کی راہیں کی کھولیں بجائے اس کے کہ اس کاروبار سے منسلک لاکھوں لوگوں کو زلیل اور خوار کیا جائے ۔