کوئٹہ: پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صوبائی صدر و سابق اسپیکر جمال شاہ کاکڑ نے پاک ایران سرحد پر تیل کی ترسیل کا کام کرنے والے محنت کشوں کے سرحد کی بندش کے باعث پھنسنے اور ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک ایران سرحد پر تیل کی ترسیل کا کام کرنے والے افراد کو سرحد کی دونوں جانب ریلیف فراہم کیا جائے رمضان المبارک اور گرمی کی موسم میں پھنسے محنت کشوں کو آمد و رفت کی نہ صرف اجازت دی جائے۔
بلکہ انکے کے لئے باقاعدہ طور پر مستقل بنیادوں پر نظام بھی تشکیل دیا جائے ، یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی، جمال شاہ کاکڑ نے کہا کہ پاک ایران سرحد پر محنت کش ڈرائیور شدید گرمی میں بھوکے پیاسے سرحد پار کرنے کے انتظار میں موت کے منہ میں جارہے ہیں ایسی صورتحال انتہائی قرب ناک ہے انہوں نے کہا کہ پاک ایران سرحد کو محفوظ بنانے کے لئے باڑ لگانے کا فیصلہ اگرچہ ملکی مفاد میں ہے۔
لیکن دوسری جانب اس سرحد سے ہزاروں لوگوں کا روزگار وابستہ ہے انہیں متبادل روزگار فراہم کئے بغیر سرحد کی بندش سے ایک طرف بے روزگار ی بڑھے گی تو دوسری جانب پہلے سے شورش زدہ علاقوں میں ایک بار پھر سے بد امنی کی لہر بڑھنے کا بھی خدشہ ہے پاکستان اور ایران دونوں کے حکام کو چاہیے کہ وہ تیل سمیت دیگر اشیاء کی ترسیل کا کام کرنے والوں کے لئے باقاعدہ طور پر نظام تشکیل دے۔
جس سے انکے گھروں کے چولہے جلتے رہیں اور ساتھ ایرانی سرحد سے ملحقہ علاقوں میں خوراک ،ایندھن سمیت دیگر اشیاء کی کمی کو بھی پورا کیا جاسکے انہوں نے کہا کہ جب تک متبادل نظام تشکیل نہیں دیا جاتا اس وقت تک ایرانی سرحدپر کام کرنے والے محنت کشوں کو اپنا کاروباری جاری رکھنے کی اجازت دی جائے ۔