کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں لاک ڈاون کی خلا ف ورزی کا سلسلہ جاری رہا حکومت اپنے اعلان کردہ لاک ڈائون پر عمل درآمد کروانے میں یکسر ناکام ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کو کوئٹہ شہر میں لاک ڈائون کی خلاف ورزی کا سلسلہ جا ر ی رہا لاک ڈاون کے برخلاف شہر میں بیشتر بازار اور دوکانیں کھلی رہیں صوبائی حکومت نے ہفتہ اور اتوار کو مارکٹیں اور بازار مکمل بند کرنے کا اعلان کیاتھا۔
تاہم گذشتہ روز بھی شہر میں زیادہ تر بازار اور مارکٹیں کھلی رہی تھیں اور حکومت اس پر عمل درآمد میں ناکام نظر آئی دوسری جانب شہر میں کورونا سے بچائو کے حوالے سے فیس ماسک اور سماجی فاصلے کی ایس او پیز کی بھی خلاف ورزی جاری ہے جبکہ کوئٹہ سمیت بلوچستان میں کورونا کے کیسز کی شرح میں مسلسل اضافہ رکارڈ کیاجارہاہے۔
دریں اثناء مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ ،حضرت علی اچکزئی قیوم آغا میر یاسین مینگل سعداللہ اچکزئی حاجی ہاشم کاکڑ عبدالخالق آغا حاجی ظفر کاکڑ حاجی حمداللہ ترین دوست محمد آغا حاجی خدائیدوست خرم اختر نعمت آغا حاجی ودان علی کاکڑ عطامحمد کاکڑ ظہور آغا عبدالعلی ڈمر حاجی محمد یونس ودیگر نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ تاجروں کو اعتماد میں لئے بغیر کوئٹہ میں لاک ڈائون کا فیصلہ کسی صورت قابل قبول نہیں کرینگے۔
حکومت کی جانب سے ہفتہ میں دو دن لاک ڈائون کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں ماہ رمضان کے دوران حکومت کی جانب سے تاجروں کواعتماد میں لئے بغیر صوبے میں لاک ڈاون کا فیصلہ کیا گیا ہے جو کہ تاجروں کے معاشی قتل عام کے مترادف ہے جس کو تاجر برادری کسی بھی صورت قبول نہیں کریں گے حکومت کی جانب سے گزشتہ سال بھی کورونا وائرس کے باعث صوبے میں لاک ڈاون کیا گیا ۔
اور حکومت کی جانب سے تاجروں سے جو وعدے کئے گئے تھے ان پرعملدرآمد نہیں کروایا جس کی وجہ سے تاجر برادری نان شابینہ کے محتاج ہوئے اور آج تک تاجر برداری قرضہ تلے دبے ہے اور مشکل سے حالات سے دوچار ہے اور اب ایک مرتبہ پھر حکومت کی جانب سے صوبے میں لاک ڈاون اور ہفتے میں دو دن کاروبار بند رکھنے کے فیصلے کو ہم مسترد کرتے ہیں۔
عوام اور تاجرروں سے ہم اپیل کرتے ہے کہ خریداری کیلئے جب بازار آے تو ماسک اورسینی ٹائزر کا استعمال لازمی کر رے حکومت تاجروں کو اعتماد میں لئے بغیر لاک ڈاون کا فیصلہ کسی صورت قبول نہیں کرینگے حکومت سے ہمارا مطالبہ ہے کہ صرف جمہ کا دن لاک ٹائون کیا جائے اور باقی دونوں میں صبح 8 سے رات 12 بجے تک کاروبار کی اجازت دی جائے اور لاک ٹائون نہ کیا جائے اور عید کے دونوں میں لاک ٹائون نہ کیا جائے بصورت تاجر برادری کو احتجاج کے لیے مجبور نہ کیا جائے۔