کوئٹہ: آل بلوچستان پروگریسو پرائیویٹ سکولز ایسو سی ایشن (رجسٹرڈ)کے رہنماوں نے غیر مشاورتی اور غیرآئینی طور پر تعلیمی اداروں کی بندش کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کے تمام نجی تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کھلے رہیں گے۔
یہ بات آل بلوچستان پروگریسو پرائیویٹ سکولز ایسو سی ایشن (رجسٹرڈ)کے صوبائی صدر محمد نواز پندرانی،ممبران لیاقت علی ہزارہ، عبدالرحمن لونی،محمدفہیم، اصغر، میر وائس خان خلجی، عبدالوھاب خان کاکڑ، محمد وسیم خان یوسفزئی، عتیق بلوچ،مان اللہ خان ترین، نادر حسین کرد، محمد زمان خان یوسفزئی،کنیز فاطمہ بلوچ، شازیہ علی، دردانہ خان اوردیگر نے آل بلوچستان پروگریسو پرائیویٹ سکولز ایسو سی ایشن کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ نجی تعلیمی اداروں کے دفاع کے لئے ہر قسم کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں اور یہ ظلم کے ضابطے ہم نہیں مانتے،وفاقی اور صوبائی محکمہ تعلیم تعلیمی نظام کو برباد کرنے پر تلے ہوئے ہیں بلوچستان میں کیسز نہ ہونے کے برابر ہیں بازار کھلے ہیں ہر جگہ ایس او پیزپر عملدرآمد کرتے ہوئے لوگ نظر نہیں آتے پھر یہ ظلم طلبہ کے ساتھ کیوں؟؟۔انہوں نے کہا کہ نجی تعلیمی اداروں کے مرکزی و صوبائی رہنماوں کو اعتماد میں لیے بغیر کسی بھی فیصلے کو تسلیم نہیں کرتے۔
نجی تعلیمی اداروں کا معاشی قتل عام بند کیا جائے پچھلے 15 ماہ سے سکولز بند ہوتے رہے نجی تعلیمی اداروں سے منسلک افراد خود کشی کر رہے ہیں بھوک سے مرنے سے بہتر ہے ہم سینوں پر گولیاں کھاکر مرنے کو ترجیح دیں۔انہوں نے کہا کہ لاکھوں طلبہ کے مستقبل کوداو پر نہیں لگایا جاسکتا محکمہ تعلیم بلوچستان کا اپنا نہ موقف ہے نہ ہی وڑن صرف اپنی پارٹی کی ہاں میں ہاں ملا رہ ہیں ایسے سردار و ذمہ دار کو محکمہ تعلیم نہیں محکمہ زراعت کا وزیر بناتے تو اچھا ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ تمام نجی تعلیمی ادارے اپنا تعلیمی سلسلہ جاری رکھیں اگرانتظامیہ نے کسی ادارے کے تقدس کو پامال کرنے کی کوشش کی گئی تو سخت رد عمل ہوگاسرکاری سکولز میں تاحال نہ کتب ہیں اور نہ ہی اساتذہ اسی وجہ سے نزلہ نجی سکولز پر گرایا جارہا ہے اور پورے دنیا کو صرف تعلیمی ادارے بند کر کے دکھایا جا رہا ہے کہ یہاں بھی کرونا ہے،اقراسکولزایسوسی ایشن بلوچستان کے مجلس عمومی نے تعلیمی اداروں کی بندش کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ مستقبل میں نجی تعلیمی ادارے۔
حکومت کے ساتھ عدم تعاون کا فیصلہ کرسکتی ہے لاکھوں طلبہ کے مستقبل داو پر نہین لگایا جاسکتامختلف وفودسے بات چیت کوروناکاویکسین دینے کے بجاے تعلیمی اداروں کو بند کرنا تعلیم دشمنی کے سوا کچھ نہیںاقراسکولزایسوسی ایشن بلوچستان کے رہنمائوں حضرت علی کوثر ،مولوی نعمت اللہ ،جیلانی البدری ،رحمت اللہ غزنوی ودیگر نے کہاکہ وفاقی اور صوبائی وزرا تعلیم کو تعلیم دشمنی کے ایوارڈ ملنا چاہیے نجی تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کھلے رہیںگے۔
یار محمد رند کو وزارت تعلیم کے بجاے امور حیوانات کا محکمہ دیا جائے اقرا سکولز نجی تعلیمی اداروں کی دفاع کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کے لیے تیار ہے وفاقی اور صوبائی محکمہ تعلیم تعلیمی نظام کو برباد کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔
نجی تعلیمی اداروں کے اعتماد میں لیے بغیر کسی بھی فیصلے کو تسلیم نہین کرینگے پرائیویٹ سکولز گرینڈ الائنس کا ہنگامی اجلاس جلد بلاکر حتمی فیصلے کرینگینجی تعلیمی اداروں کا معاشی قتل عام ہو رہا ہے مستقبل میں نجی تعلیمی ادارے حکومت کے ساتھ عدم تعاون کا فیصلہ کرسکتی ہے۔