کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت پی ایس ڈی پی 22-2021 کے لیے محکمہ انڈسٹریز اور ہوم ڈیپارٹمنٹ کی مجوزہ ترقیاتی اسکیموں اور انکے کانسیپٹ پیپرز سے متعلق وزیراعلی سیکریٹریٹ میں اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو، ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ، وزیراعلی کے پرنسپل سیکرٹری، سیکرٹری فنانس، سیکرٹری اطلاعات، ایڈیشنل سیکرٹری انڈسٹریز۔
ایم ڈی لیڈا اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔اجلاس کو محکمہ صنعت و حرفت اور داخلہ کی نئے مالی سال کیلئے مجوزہ ترقیاتی اسکیمات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی اور مجوزہ ترقیاتی منصوبوں کے کانسپٹ پیپرز کا جائزہ لیا گیا۔محکمہ صنعت و حرفت کی جانب سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ نئے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں حب انڈسٹریل اینڈ ٹریڈنگ اسٹیٹ کی بہتری کیلئے اسکیم تجویز کی گئی ہے۔
جبکہ کوئٹہ میں انویسٹرز کی سہولت کیلئے ون ونڈو فیسلی ٹیشن سینٹر کے قیام کا بھی منصوبہ تجویز کیا گیا ہے۔ اسی طرح کوئٹہ انڈسٹریل اینڈ ٹریڈنگ اسٹیٹ کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کیلئے مجوزہ منصوبے کے کانسپٹ پیپر کی منظوری دی گئی ہے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ آئندہ مالی سال کیلئے ڑوب میں منی انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام کا منصوبہ تجویز کیا گیا ہے اور چمن، سبی اور زیارت میں کارپیٹ سینٹرز کی بحالی کے مجوزہ منصوبے کا کانسپٹ پیپر تیار کیا گیا ہے۔
محکمہ داخلہ کے حکام کی جانب سے نئے ترقیاتی منصوبوں سے متعلق آگاہی دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پی ایس ڈی پی 22-2021 کے لیے 6 اضلاع میں سی ٹی ڈی کمپلیکس تعمیر کرنے کا منصوبہ تجویز کیا گیا ہے۔ جبکہ آئندہ مالی سال میں صوبہ کے مختلف اضلاع میں پولیس اسٹیشنز کے قیام کا بھی منصوبہ تجویز کیا گیا ہے۔ وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے اس موقع پر متعلقہ حکام کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ صوبے میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے بزنس اورینٹڈ سہولت کی فراہمی کا منصوبہ بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کی آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے مزید انڈسٹری کے قیام کے لئے شہر کی حدود سے باہر جگہ کا انتخاب کیا جائے۔ وزیراعلی نے تمام کارپیٹ سینٹرز کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے پی سی ون تیار کرنے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے موجودہ زیر تعمیر ماربل سٹیز کی توسیع کے منصوبہ کو نئی پی ایس ڈی پی میں شامل کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ صوبے میں ہینڈی کرافٹ کے شعبے میں ترقی کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔
ہینڈ میڈ کارپٹ انڈسٹری کی بحالی کا جامع پلان بنایا جائے۔وزیراعلی نے اسکل ڈیویلپمنٹ کے منصوبوں پر کام کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور لیویز فورس کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ہرممکن اقدامات اٹھائے جائیں۔ وزیر اعلی نے ماڈرن پولیسنگ اور ہولسٹک سیکیورٹی پلاننگ کے لیے جامع حکمت عملی اپنانے کی بھی ہدایت کی۔