کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جناب جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس جناب جسٹس محمدکامران خان ملاخیل پرمشتمل ڈویژنل بینچ نے پروجیکٹ ڈائریکٹر کی پوسٹوں پر نان ٹیکنیکل لوگوں کی تعیناتی کے خلاف دائرآئینی درخواست کی سماعت کی ۔
سماعت کے دوران پاکستان انجینئرنگ کونسل کی جانب سے بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی اور وائس چیئرمین بلوچستان انجینئرنگ قاضی رشید احمد بلوچ جبکہ حکومت بلوچستان کی طرف سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل شہک بلوچ پیش ہوئے سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل شہک بلوچ نے حکومت بلوچستان کی پروجیکٹ ڈائریکٹرز سے متعلق نئی تشکیل کردہ پالیسی عدالت میں پیش کردی اور عدالت کوبتایاکہ مذکورہ پالیسی وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے منظور ہوچکی ہے۔
اور کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کی جائیگی جس کے بعد مذکورہ پالیسی پر عملدرآمد کرایاجائے گا،پالیسی کے مطابق پروجیکٹ ڈائریکٹرز کی تعیناتی شفاف انداز میں ہوگی جس میں تعیناتی کی اہلیت مذکورہ شعبے سے منسلک ٹیکنیکل لوگوں کو تعینات کیاجائے گا۔
اس پالیسی کااطلاق مستقبل اور موجودہ پروجیکٹس پر ہوگی اے اے جی نے عدالت کوبتایاکہ ٹیکنیکل پوسٹوں پرنان ٹیکنیکل لوگوں کو ہٹادیاجائے گاجس پر چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ نے ریمارکس دئیے کہ آئندہ سماعت پر اس سلسلے میں پیشرفت کی امید ہے بعدازاں عدالت نے آئینی درخواست کی سماعت 26مئی تک کیلئے ملتوی کردی ۔