کوئٹہ: صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے زرغون روڈ پرو اقع نجی ہوٹل کے پارکنگ میں زور دار دھماکہ،4افراد جاں بحق جبکہ 2اسسٹنٹ کمشنرز سمیت 12افراد زخمی ہوگئے ہیں، زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے، دھماکے نتیجے میں متعدد گاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی، گورنر بلوچستان جسٹس (ر) امان اللہ یاسین زئی اوروزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے۔
قیمتی جانوں کے ضیائع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے،چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، صوبائی وزیر داخلہ ضیاء اللہ لانگو، جمعیت علماء اسلما کے رہنماء و سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری، پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات بشریٰ رند و دیگر حکام نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کردی ہے، سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر جائے وقوعہ سے شواہد جمع کرنا شروع کردیئے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ کے مطابق دھماکے کے وقت چینی سفیر کی ہوٹل میں موجود تھے جبکہ ڈی آئی جی پولیس نے چائنیز سفیر کی موجودگی کی تردید کی۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کی رات کو کوئٹہ کے مرکزی علاقے زرغون روڈ پر واقعہ معروف سرینا ہوٹل کے پارکنگ ایریا میں زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں جنہیں فوری طور پر سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔
ترجمان سول ہسپتال کے مطابق دھماکے کے 4افراد کی لاشیں اور 12زخمیوں کو سول ہسپتال لایا گیا ہے جن میں سے متعدد کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ جاں بحق افراد میں ایک کی شناخت اسد اللہ کے نام سے ہوئی جبکہ زخمیوں میں اسسٹنٹ کمشنر ریونیو اعجاز، اسسٹنٹ کمشنر جعفرآباد شبیر احمد، عطاء اللہ، راجہ طاہر، عرفان، عبدالحمید، محمد نور، وزیر، بلال قادر، خدائے بخش اور ایک نامعلوم شخص شامل ہیں۔
دھماکے کے نتیجے میں پارکنگ میں کھڑی گاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی، دھماکے کی آواز پورے کوئٹہ شہر میں سنی گئی اور دھماکے کی جگہ سے دھواں اٹھنا لگا۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور ریسکیو آپریشن شروع کردیا۔ دھماکے کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کی ناکہ بندی کرکے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرنا شروع کردی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا ہے کہ دھماکے کے بعد چائنیز سفیر ہوٹل میں موجود تھے تاہم ڈی آئی جی پولیس نے دھماکے کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے چائنیز سفیر کی ہوٹل میں موجودگی کی تردید کردی۔ پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے دھماکے کے بعد فوراً بعد سول ہسپتال کوئٹہ اور بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے ڈاکٹرز، طبی و نیم طبی عملے کو ایمرجنسی بنیادوں پر طلب کرلیا۔
دھماکے کے باعث کوئٹہ شہر میں خوف و ہراس پھیل گیا۔گورنر بلوچستان اورامان اللہ یاسین زئی اور وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے مقامی ہوٹل کی پارکنگ میں ہونے والے بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔ انہوں نے دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع گہرے دکھ پر افسوس اور جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لیے پوری قوم متحد ہے۔ وزیراعلیٰ نے سیکورٹی فورسز کو فول پروف اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ دہشت گردوں نے اپنی بزدلانہ کارروائیوں کے لیے مقامی ہوٹل کو نشانہ بنایا۔ حکومت کے احسن اقدامات سے بہت حد تک دہشت گردی پر قابو پایا گیا ہے۔دوسری جانب پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے واقعہ میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیائع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کئے جائیں۔
انہوں نے کہاکہ دھماکے اطلاع ملتے ہی سول ہسپتال اور بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے آپریشن تھیٹر، ایمرجنسی اور ٹراما سینٹر میں ڈاکٹر، طبی اور نیم طبی عملے کو فوری طور پر طلب کرلیا ہے، سینیٹ چیئرمین صادق سنجرانی، صوبائی و زیر داخلہ ضیاء اللہ لانگو، جمعیت علماء اسلما کے رہنماء و سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری، پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات بشریٰ رند ودیگر اعلیٰ حکام نے کوئٹہ میں ہونے والے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ دہشت گرد ی کے ناسور کو ختم کرنے کیلئے پوری قوم متحد ہے۔
شر پسند اور ملک دشمن عناصر کبھی اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہونگے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد ترقی کے عمل کو روکنا چاہتے ہیں جس میں وہ کبھی کامیاب نہیں ہونگے۔دہشت گردی کے واقعات ہمارا حوصلہ پست نہیں کر سکتے۔
پاکستان اور خاص طور پر بلوچستان کی ترقی سے ملک دشمن قوتیں خائف ہیں۔ دھماکے کے نتیجے میں ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غمزدہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے دھماکے میں شہید ہونے والے افراد کیلئے دعائے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔