تربت: ہوشاپ میں سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں دس سالہ بچے کو تشدد کے بعد مبینہ زیادتی، اہل علاقہ نے سی پیک شاہراہ بلاک کردیا، بچے کو تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کردیا گیا ڈی سی کیچ کی یقین دہانی کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق ضلع کیچ کے سب تحصیل ہوشاپ میں مبینہ طور پر سیکیورٹی فورسز کی اہلکاروں کی طرف سے ایک دس سالہ مقامی بچے کے زیادتی کا کیس سامنے آنے کے بعد اہل علاقہ نے ہوشاپ کے مقام پر سی پیک شاہراہ بلاک کرکے دھرنا دیا۔
بچے کو تشویشناک حالت میں مغرب کے بعد ڈسٹرکٹ ٹیچنگ ہسپتال تربت منتقل کردیا گیا، ہسپتال زرائع کے مطابق بچے کو بروقت ہسپتال نہ لانے کے سبب اس پر جنسی زیادتی کے اندرونی ثبوت سامنے نہیں آئے البتہ ان پر جسمانی تشدد اور کپڑوں سے زیادتی کے شواہد ملے ہیں،
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی بڑی تعداد میں علاقہ مکینوں نے ہوشاپ کے مقام پر سی پیک شاہراہ کو ٹریفک کے لیے بند کرکے دھرنا دیا جس کے بعد ڈپٹی کمشنر کیچ نے احتجاجی مظاہر ین کو واقعہ کے مکمل تحقیقات کرنے اور بچے کی میڈیکل روپورٹ آنے کے بعد اس میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرادی جس کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے،
دوسری جانب آل. پارٹیز کیچ اور تربت سول سوسائٹی نے الگ الگ بیانات میں ہوشاپ واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے اس کی فوری اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ سیکیورٹی فورسز پر عوام کو تنگ کرنے، شریف لوگوں کی تذلیل اور تشدد کی شکایات عام ہیں مگر جنسی زیادتی جیسے واقعات کا سامنے آنا سنگین مسئلہ ہے جس کی آزادانہ تحقیقات کی جائے۔