کوئٹہ: چئیرمین بی ایس او جہانگیرمنظور بلوچ نے ضلع کیچ کے علاقے ہوشاپ میں فورسز کے اہلکار کی جانب سے کمسن بچے کے ساتھ جنسی ذیادتیکی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسی انتہائی افسوسناک واقعہ قراردیا ہے۔تنظیم کے مرکزی ترجمان کی جانب سے جاردہ کردہ بیان میں کہا ہے کہ چئیرمین بی ایس او جہانگیرمنظور بلوچ نے سیکورٹی اہلکار کی جانب سے کمسن بچے کو تشدد اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنانا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اس طرح کے واقعہ ملکی سیکورٹی اداروں اور اسلامی ریاست کے دعویداروں پر بدنماداغ اور ہزاروں سوالات جنم دیتے ہیں۔بلوچ عوام کے ساتھ ظلم و بربریت کا داستان بہت پرانا ہے۔ نواجوں کی ماورائے عدالت قتل،جبری طورپر لاپتہ ،معاشی نسل کشی کے ذریعے اس قوم پر ہمیشہ ظلم کے پہاڑ ڈھائے جاچکے ہیں جبکہ اب بلوچ فرزندوں کی عزتیں بھی تار تار کی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ گزشتہ سال فورسز کے اہلکار کی جانب سے کراچی یونیورسٹی کے طالبعلم حیات بلوچ کو تربت میں قتل کیا گیا اور اسی ایک ذاتی عمل کا نام دیا گیا جبکہ آج پھر سیکورٹی اداروں کے اہلکاروں کی جانب سے کمسن بچے کو جنسی تشدد اور ذیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ بلوچ قوم اپنی قومی شناخت و ننگ و ناموس کی خاطر جان کے پرواہ بھی نہیں کرے گی ، اس طرح کے واقعات بلوچ قوم کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہیں۔
چئیرمین بی ایس او نے کہا ہے کہ پولیس فوراً فورسز کے اہلکار کے خلاف ایف آئی آر درج کرے اور ملوث مجرموں کے خلاف کاروائی کی جائے۔ اگر مسئلے کو سنجیدگی سے نہیں لیاگیا توبی ایس او بلوچستان بھر میں شدید احتجاج کی حکمت عملی تیار کریگی۔