|

وقتِ اشاعت :   April 22 – 2021

کوئٹہ: وزیر داخلہ بلوچستا ن میر ضیاء اللہ لانگو نے کہا ہے کہ یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ سرینا ہوٹل بم دھماکے کا ہدف چینی سفیر تھے البتہ وہ سرینا ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے تھے اور دھماکے کے وقت کوئٹہ کینٹ میں موجود تھے چینی سفیر کوئٹہ میں ہیں اور باحوصلہ ہیں انہوں نے اپنی آج کی مصروفیات معمول کے مطابق جار ی رکھنے کا عزم کیا ہے، سرینا ہوٹل دھماکے میں بیرونی عناصر ملوث ہیں جنکا ساتھ ہمارے اپنے لوگوں نے دیا ۔

یہ بات انہوں نے منگل کی شب کوئٹہ سرینا ہوٹل میں ہونے والے بم دھماکے کے بعد جائے وقوعہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، میر ضیاء اللہ لانگو نے کہا کہ کوئٹہ دھماکے میں پولیس کانسٹیبل ، نجی سیکورٹی گارڈ سمیت چار افراد شہید جبکہ 11زخمی ہوئے ہیں دشمن کی مسلسل کوشش ہے کہ وہ دہشتگردی کے واقعات کرکے انتشار پھیلائے صوبے بھر میں سیکورٹی ہائی الرٹ ہے سیکورٹی فورسز نے بہت سے دہشتگرد پکڑے۔

کئی مقابلوں میں ہلاک ہوئے ہیں ہمارے اپنے لوگ دشمنو ں کے ساتھ ملے ہوئے ہیں جنکی وجہ سے دہشتگرد اپنے عزائم میں کامیاب ہوئے انہوں نے کہا کہ چینی سفیر اس وقت کوئٹہ میں ہیں اور انکی رہائش کوئٹہ سرینا ہوٹل میں تھی دھماکے کے وقت وہ کوئٹہ کینٹ میں تھے وہ اب بھی کوئٹہ میں ہیں میری ان سے بات ہوئی ہے انکے حوصلے بلند ہیں اور انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ آج معمول کے مطابق اپنی مصروفیا ت جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ چینی سفیر دھماکے کا ہدف تھے واقعہ کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں فل الحال کسی تنظیم نے اسکی ذمہ داری قبول نہیں کی اس موقع پر ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ اظہر اکرم نے کہا کہ سرینا ہوٹل کی سیکورٹی الرٹ تھی پولیس کا ایس ایچ او بھی وہاں موجودتھا دھماکہ گاڑی میں آئی ای ڈی کے ذریعے کیا گیا دھماکے میں استعمال مواد کی تحقیقات جاری ہیں انہوں نے کہا کہ اہم موومنٹ سے قبل سیکورٹی سخت کی جاتی ہے ۔