|

وقتِ اشاعت :   April 23 – 2021

تربت:بارڈر ٹریڈ یونین اور انتظامیہ کے درمیان دس روزہ الٹی میٹم ختم، آج پریس کانفرنس میں احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، بارڈر ٹریڈ یونین اور ضلعی انتظامیہ کیچ کے درمیان بارڈر کے مسئلے پر ہونے والی دس روزہ الٹی میٹم آج ختم ہورہی ہے

جبکہ انتظامیہ کی یقین دہانی کے باوجود بارڈر کا مسئلہ حل نہ کیا جاسکا، ضلع کے انتظامی سربراہ ڈپٹی کمشنر کیچ نے دس دن قبل بارڈر ٹریڈ یونین کی احتجاج اس یقین دہانی پر ختم کرائی تھی کہ اگلے دس دنوں کے اندر بارڈر پانچ مقامات پر کھول کر یہ مسئلہ حل کیا جائے گا،

تاہم دس دن گزرنے کے باوجود اب تک ہزاروں کی تعداد میں گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں اور بارڈر بدستور بند ہے، اس سلسلے میں ٹریڈ یونین کے ایک وفد نے جمعہ کو ڈپٹی کمشنر کیچ حسین جان بلوچ سے ملاقات کرکے ان سے دی گئی انتظامیہ کی الٹی میٹم کے بارے میں اب تک ہونے والی پیشرفت پر معلومات حاصل کیں جس پر ڈپٹی کمشنر نے ان کو بتایا کہ مسئلے کے بارے میں انہوں نے چیف سیکرٹری بلوچستان اور آئی جی ایف سی سے بات کی اور معاملے کی نوعیت کے بارے میں حکام کو آگاہ کیا

اور ان کو بتایا کہ مکران ڈویژن کی 25 لاکھ آبادی ہے جبکہ صرف ضلع کیچ کو روزانہ 15 لاکھ لیٹر تیل کی ضرورت ہوتی ہے اگر بارڈر بند کرکے تیل کی سپلائی پر پابندی لگائی گئی تو علاقے میں جرائم پیشہ عناصر اور تخریبی سرگرمیاں دوبارہ سر اٹھاسکتی ہیں اس لیے بارڈر کا مسئلہ فوری حل کیا جائے، دوسری جانب بارڈر ٹریڈ یونین کے رہنما گلزار دوست نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ اپنی یقین دہانی کے باوجود مسئلہ حل کرانے میں ناکام ہوگئی ہے اس لیے ہفتے کو جب انتظامیہ کی دی گئی الٹی میٹم ختم ہوگی تو ایک پریس کانفرنس میں دوبارہ احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔