کوئٹہ: کوئٹہ میں سرینا ہوٹل میں ہونے والے بم دھماکے کا مقدمہ درج کرنے کے بعد دھماکے کی باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کردیاگیا مبینہ خود کش حملہ آور کے اعضاء اکھٹے کرلئے گئے جبکہ دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 5ہوگئی 3زخمیوں کو ہسپتال سے ڈسچارج کردیاگیا۔
سات زخمی زیر علاج ہیں، سی ٹی ڈی حکام کے مطابق گزشتہ شب کوئٹہ کے سرینا ہوٹل کی پارکنگ میں ہونے والے بم دھماکے کا مقدمہ تھانہ بجلی روڈ کے ایس ایچ او کی مدعیت میں سی ٹی ڈی تھانہ کوئٹہ میں درج کیا گیا ہے مقدمے میں دفعات 302،324،427پی پی سی، 7اے ٹی اے ،ایکسپلوژو ایکٹ کی دفعات شامل کی گئی ہیں ،دوسری جانب سی ٹی ڈی اور بم ڈسپوزل ٹیم نے کوئٹہ بم دھماکے کی باقاعدہ تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
حکام کے مطابق دھماکہ خود کش ہوسکتا ہے جائے وقوعہ سے مبینہ خود کش حملہ آور کے جسمانی اعضاء جمعرات کو اکھٹے کر لئے گئے جنہیں ڈی این اے سیمپل کے ذریعے شناخت کے لئے لاہور بھجوایا جائیگا علاوہ ازیں کوئٹہ دھماکے کا ایک اور زخمی نصیب اللہ دم توڑ گیا جس کے بعد اموات کی تعداد 5 ہوگئی جب کہ 10 افراد زخمی ہیں۔ جمعرات کو کوئٹہ کے سول ہسپتال میں چار،سی ایم ایچ کوئٹہ میں دو، ہیلپر آئی ہسپتال میں ایک زخمی علاج تھے جبکہ تین۔
زخمیوں کو حالت بہتر ہونے پر ہسپتال سے فارغ کردیاگیادریں اثناء وزارت داخلہ کو کوئٹہ حملے کی ا بتدائی رپورٹ موصول ہو گئی۔ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکہ رات 10بجکر 15منٹ پر ہوا ،خود کش دھماکے میں 70 سے 80 کلو گرام وزنی بارودی مواد کا استعمال کیا گیا، رپورٹ کے مطابق دھماکے کی آواز کئی کلو میٹر دور تک سنائی دی گئی،دھماکہ خود کش تھا۔
جس میں حملہ آور مارا گیا اور 5افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 15افراد زخمی بھی ہوئے۔۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق جائے وقوعہ سے دھماکہ خیز مواد بال بیرنگ کے ٹکڑے بھی ملے۔ رپورٹ کے مطابق کالعدم تنظیم (ٹی ٹی پی ) نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کرلی ہے ۔