|

وقتِ اشاعت :   April 24 – 2021

کوئٹہ: اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ حکومت اسلامی نظریاتی کونسل کی رپورٹس اور تجاویز ایوان میں پیش کرنے کو یقینی بنائے ، وزیر قانون کی ذمہ داری ہے کہ وہ آئین کے تحت صوبائی اسمبلی میں اسلامی نظریاتی کونسل کی رپورٹس اور سفارشات پیش کرے جو تاحال نہیں کی گئیں۔ یہ بات انہوں نے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈووکیٹ کی توجہ دلائو نوٹس پر رولنگ دیتے ہوئے کہی۔

قبل ازیں اجلاس میں اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان ایڈووکیٹ نے توجہ دلائو نوٹس پیش کرتے ہوئے وزیر قانون و پارلیمانی امور کی توجہ ایک مسئلے کی جانب مبذول کرائی کہ آئین کے آرٹیکل230اوراسمبلی قواعدو انضباط کار کے قاعدہ نمبر175کے تحت اسلامی نظریاتی کونسل کی رپورٹس اور سفاشات اسمبلی فلور پر پیش کرنا لازمی ہیںجو تاحال پیش نہیں کی گئیں حکومت کب تک مذکورہ رپورٹس اور سفارشات پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

اس کی تفصیل فراہم کی جائے اس موقع پر انہوںنے آئین کے تحت اسلامی نظریاتی کونسل کے کارہائے منصبی بھی پڑھ کر سنائے اور کہا کہ ایوان میں جب اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات او ررپورٹس پیش کی جاتی ہیں تو اس سے اسلامی قوانین کے مطابق قانون سازی میں رہنمائی ملتی ہے ساتھ ہی ایوان بھی اسلامی نظریاتی کونسل کو تجاویز اور سفارشات دے سکتا ہے کہ قانون سازی کس طرح کی جائے۔

حکومت کے اس قانونی خلاء کو پر نہ کرنے اور قانون کی عملداری نہ کرنے کی وجہ سے آج بہت سے مسائل درپیش ہیں اس موقع پر سپیکر نے پارلیمانی سیکرٹری بشریٰ رند کو جواب دینے کے لئے نامزد کیا تاہم محرک ملک سکندر خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ حکومت اگر چاہے تو اس حوالے سے آئندہ اجلاس میں تفصیلات معلوم کرکے پیش کرے ۔

جس کے بعد سپیکر نے رولنگ دی کہ وزیر قانون کی ذمہ داری ہے کہ وہ آئین کے تحت صوبائی اسمبلی میں اسلامی نظریاتی کونسل کی رپورٹس اور سفارشات پیش کرے جو تاحال نہیں کی گئیں انہوں نے تاکید کہ حکومت اسلامی نظریاتی کونسل کی رپورٹس اور تجاویز ایوان میں پیش کرنے کو یقینی بنائے ۔