کوئٹہ:مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ حضرت علی اچکزئی قیوم آغا میر یاسین مینگل سعداللہ اچکزئی حاجی ہاشم کاکڑ عبدالخالق آغا حاجی ظفر کاکڑ حاجی حمداللہ ترین دوست محمد آغا حاجی خدائیدوست خرم اختر نعمت آغا حاجی ودان علی کاکڑ عطامحمد کاکڑ ظہور آغا عبدالعلی ڈمر حاجی محمد یونس ودیگر نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ زور زبردستی کوئٹہ سمت پورے بلوچستان میں لاک ڈاون کا فیصلہ کسی صورت برداشت کرینگے حکومت کا فیصلہ کو تاجر برادری مسترد کرتے ہیں
حکومت کی جانب سے جمرات اور جمعہ کے دو دن لاک ڈاون اور شام 6بجے تک کے فیصلے کو مسترد کرتے ہے ماہ رمضان کے دوران حکومت کی جانب سے تاجروں کواعتماد میں لئے بغیر صوبے میں لاک ڈاون کا فیصلہ کیا گیا ہے جو کہ تاجروں کے معاشی قتل عام کے مترادف ہے جس کو تاجر برادری کسی بھی صورت قبول نہیں کرریں گے حکومت کی جانب سے پچھلے سال بھی کورونا وائرس کے باعث صوبے میں لاک ڈاون کیا گیا
اور تاجروں کا اربوں روپوں کا نقصان ہوا اور حکومت کی جانب سے تاجروں سے جو وعدے کئے گئے تھے ان پرعملدرآمد نہیں کروایا جس کی وجہ سے تاجر برادری نان شابینہ کے محتاج ہوے اور اج تک تاجر برداری قرضہ تلے دبے ہے اور مشکل سے حالات سے دوچار ہے اور اب ایک مرتبہ پھر حکومت کی جانب سے صوبے میں لاک ڈاون اور جمعرات اور جممہ کو دو دن کاروبار بند رکھنے کے فیصلے کو ہم مسترد کرتے ہیں
عوام اور تاجرروں سے ہم اپیل کرتے ہے الس او پیز پر عمل کریں اور خریداری کیلئے جب بازار آے تو ماسک اورسینی ٹائزر کا استعمال لازمی کر رے حکومت تاجروں کو اعتماد میں لئے بغیر لاک ڈاون کا فیصلہ کسی صورت قبول نہیں کرینگے حکومت سے ہمارا مطالبہ ہے کہ صرف جمہ کا دن لاک ڈائون کیا جائے اور باقی دونوں میں صبح 8 سے رات 12 بجے تک کاروبار کی اجازت دی جائے اور لاک ڈائون نہ کیا جاے
حکومتی فیصلہ جو کہ صبح سے شام چھ بجے تک بند کرنا ہے اور دو دنوں کے لاک ڈائون کومسترد کرتے ہے اور محکمہ انکوائری کیا جائے اور اس وقت تک اے سی سٹی کو برطرف کیا جائے اگر زور زبردستی کیا گیا تو ہم احتجاج کا راستہ اختیار کرینگے جس کا زمہ دار حکومت وقت پر ھوگی اج تاجروں کا اہم اجلاس ہوگا جس میں اہم فیصلہ کیا جائے گا۔