|

وقتِ اشاعت :   April 30 – 2021

تربت: اسلم شمبے زئی کی سربراہی میں بارڈر ٹریڈ یونین کے ایک وفد نے صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی سے انکی رہائش گاہ میں ایک اہم ملاقات کی۔ ملاقات میں صوبائی وزیر خزانہ کے ہمراہ ڈپٹی کمشنر کیچ حسین جان بلوچ بھی موجود تھے جبکہ بارڈر ٹریڈ یونین کے ممبران گلزاردوست، شھداد دشتی ،نور احمد، محمد عامر، اختر بلیدی اور دیگر شامل تھے۔ ٹریڈ ایکشن کمیٹی کے ممبران نے ضلع کیچ میں پاک ایران بارڈر میں سرحدی تجارت کے حوالے سے صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور اس حوالے سے کاروباری طبقے کو درپیش مسائل اور مشکلات سے انکو مکمل آگاہی دی۔

وفد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بارڈر ٹریڈ مکران ڈویڑن میں عوام کے لیے روزگار کا ایک بہت بڑا وسیلہ ہے اور حکومت کو چاہیے کہ اس سلسلے میں تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے عوام کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ اس کاروبار سے زیادہ سے زیادہ لوگ مستفید ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ سرحدی علاقے کے زیادہ تر لوگوں کا روزگار بارڈر ٹریڈ سے وابستہ ہے اور حکومت کو چاہیے کہ اس سلسلے میں مزید بارڈر پوائنٹ کھول دیئے جائیں تاکہ لوگ آزادانہ طور پر کاروبار کرسکیں اور یہاں کے بے روزگار لوگ بارڈر بند ہونے کی صورت میں منفی سرگرمیوں کی طرف راغب نہ ہوسکیں۔ اس دوران صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی نے کہا کہ صوبائی حکومت بارڈر ٹریڈ کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کررہی ہے اور اس سلسلے میں ہماری حکومت نے پاک ایران سرحد پر تین بارڈر کراسنگ پوائنٹ کھول دیئے ہیں

جبکہ مزید دو کراسنگ پوائنٹ جالگی اور چوک آب کھول دیئے جائیں گے انہوں نے کہا کہ ہمیں قوی امید ہے کہ ان مزید کراسنگ پوائنٹ کے کھلنے کے بعد سرحدی تجارت میں مزید بہتری آئیگی اور لوگوں کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا ہونگی۔ صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ ہماری حکومت بارڈر ٹریڈ کو قانونی طریقے سے فروغ دینے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کا آغاز کررہی ہے اور اس حوالے سے گاڑیوں کی ای ٹیگنگ کے ذریعے رجسٹریشن جلد شروع کرہی ہے تاکہ پرچی سسٹم کا خاتمہ ہو اور لوگوں کو میرٹ کے حساب سے آزادانہ تجارت کے مواقع میسر ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ مکران ڈویڑن میں صنعتوں کا فقدان ہے اور یہاں کی معیشت کا مکمل دارومدار سرحدی تجارت سے ہی وابستہ ہے اور ہم چاہتے ہیں

کہ صوبائی حکومت وفاقی اداروں کے ساتھ مل کر بارڈر کے نظام کو ایک مؤثر اور مربوط طریقے سے چلائیں تاکہ کاروباری سرگرمیوں کے علاوہ سرحدی علاقوں کے نقل و حمل میں بھی آسانیاں پیدا ہوں۔ بعد ازاں صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی نے ڈی سی کیچ حسین جان بلوچ سے بارڈر کراسنگ پوائنٹ میں گاڑیوں کی رجسٹریشن کے بارے میں صلاح و مشورہ کیا اور انہیں ہدایت کی کہ بارڈر پوائنٹ کی مجوزہ روٹس کے حوالے سے بارڈر ٹریڈ یونین کے ممبران کے ساتھ رابطہ میں رہیں اور رجسٹریشن کے حوالے سے ٹریڈ یونین کو درپیش مشکلات سے انکو وقتاً فوقتاً آگاہ کیا کریں تاکہ وہ ان کے مسائل کو سرحدی امور سے منسلک وفاقی اداروں کے ساتھ مل کر حل کرسکیں۔