|

وقتِ اشاعت :   May 2 – 2021

خضدار:جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے امیر رکن قومی اسمبلی مولانا عبد الواسع نے کہا ہے کہ بلوچستان میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے محض چاپ لوسی کے لئے قائم کردہ ایک گروہ کو اختیارات دی گئی ہیں جنہوں نے بلوچستان کے غریب عوام کو ان کے ہر قسم کے بنیادی حقوق سے محروم کر رکھا ہے بلوچستان میں اس وقت بنیادی ضرورتوں کو شدید فقدان ہیں انسانی بنیادی ضرورت کی چیزیں صحت و تعلیم روڈ و بجلی نا پید ہوتا جا رہا ہے جبکہ صوبائی حکومت کی تمام تر زور کرپشن کمیشن خوری اور اپنے آقاوں کو نوازنے پر لگی ہوئی ہے بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال ابتر سے ابتر ہے آئے روز لوگوں کو قتل کیا جا رہا ہے۔

چوری ڈکتی رہزنی کی واقعات تسلسل کے ساتھ ہو رہے ہیں جبکہ حکومتی ترجمان صرف ایک بات کہتی کہ ہم بلوچستان میں استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں حقیقت یہ ہے کہ پورے صوبہ میں افراتفری ہے اقوام اور جماعتوں کے درمیان نفرتیں و عداوتین پیدا کی جا رہی ہیں اپوزیشن کو ترقیاتی فنڈز سے یکسر محروم رکھا گیا ہے پی ایس ڈی پی میں رکھے گئے فنڈز غیر منتخب افراد کے کہنے پرخرچ کی جا رہی ہے۔

اس لئے جمعیت علماء اسلام نے فیصلہ کیا ہے کہ اس نااہل حکومت کے خلاف عید کے بعد عوامی تحریک و رابطہ مہم کا آغاز کیا جائے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نا اہل کرپٹ اور نالائق لوگوں کا ایک گروہ ہے جو ہمیشہ نادیدہ قوتوں کے کندھوں پر بیٹھ کر اسمبلی پہنچ جاتے ہیں اس لئے ان کو عوام کے مسائل اور دکھ درد کا احساس نہیں ہوتا جمعیت علماء اسلام کے منتخب اراکین اسمبلی اور دیگر جمہوری پارٹیوں کے اراکین اسمبلی اس وقت اپنے ووٹروں کے لئے کچھ نہیں کر پا رہے جس کی وجہ سے ان کے حلقوں کے عوام میں مایوسی ہے ضروری ہے۔

کہ ہم عوام کے پاس جائیں اور ان کو اس سارے صورتحال سے آگاہ کریں اور ان کو یہ بتائیں کہ کون ہیں وہ ولوگ جو ان کے حقوق پر ڈاکے ڈال رہے ہیں انشاء اللہ ہماری یہ تحریک اس ناجائز و غیر منتخب حکومت بلوچستان کی خاتمہ پر ختم ہو گی اور عوام کو ایک حقیقی منتخب اسمبلی کی فراہمی اور ایک اچھی حکومت کے قیام تک ہماری یہ جد وجہد جاری رہے گی