دالبندین: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر و رکن قومی اسمبلی حاجی میر محمدہاشم نوتیزئی نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اس دوران میر محمد ہاشم نوتیزئی نے وفاقی وزیر داخلہ کو بلوچستان سمیت بالخصوص چاغی و نوشکی رخشان ڈویژن کے مختلف مسائل سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ہاشم نوتیزئی نے کہا کہ پاک افغان اور پاک ایران سرحد پر باڑ لگانے سے دہشتگردی میں کمی آئے گی بلکہ امن و امان کی صورتحال بر قرار رکھنے میں مدد ملے گی جو کہ درست قدم ہے مگر دوسری جانب باڑ کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ نہ صرف بیروزگار ہوں گے بلکہ علاقے کی معیشت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے اس لئے سرحدی اضلاع کے لوگوں کو ہمسایہ ممالک سے تجارت اور روزگار کرنے کے مواقع فراہم کئے جائیں۔
کیونکہ بلوچستان میں روزگار کے مواقع محدود ہیں سرحدی اضلاع کے لوگوں کا انحصار ہمسایہ ممالک سے تجارت سے وابستہ ہے۔ علاوہ ازیں پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کے دوران بعض مقامات پر پاکستانی اراضیات افغانستان کے حدود میں شامل کئے گئے ہیں جنھیں دوبارہ پاکستانی حدود میں شامل کرنے کی ضرورت ہے اس موقع پر میر محمدہاشم نوتیزئی نے وفاقی وزیر داخلہ کو علاقے کے عوام کو درپیش مسائل پر مبنی لیٹر پیش کر دی اس دوران وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے بلوچستان کے سرحدی اضلاع کے عوام کو روزگار سمیت دیگر سہولیات کی فراہمی کے لیے اقدامات اٹھانے کی یقین دہانی کرائی انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت لینڈ بارڈر مینجمنٹ پالیسی بنارہی ہے تاکہ سرحدی علاقوں کے لوگوں کا روزگار متاثر نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں امن وامان برقرار رکھنے کے لیے تمام وسائل کو بروئے کار لایا جائے گا سرحدی علاقوں کے عوام کو سہولیات کی فراہمی حکومتی ترجیحات میں شامل ہیں سرحدوں کی حفاظت کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھائیں گے۔ رکن اسمبلی میر محمدہاشم نوتیزئی نے سرحدی علاقوں کے مسائل میں دلچسپی لینے پر وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا شکریہ ادا کیا۔